فسلطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو ان کا حق دیا جائے۔
پاکستان کے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہاکہ قائد پاکستان محمد علی جناح نے بھی فلسطین کے دو ریاستی حل کی مخالفت کی تھی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ اگر چور گھر میں آ جائے تو کیا ہم اس کو اپنے گھر میں حصے دار بنائیں گے۔
ڈاکٹر خالد قدومی نے کہاکہ او آئی سی کا پلیٹ فارم ناکام ہو چکا ہے، ان پر تنقید کا کوئی فائدہ نہیں۔ برطانیہ کون ہو تا ہے کہ فلسطینیوں کی تقدیر کا فیصلہ کرے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کا فلسطین پر کوئی حق نہیں، کیا مسلمان اسرائیل پر اتنا دباؤ بھی نہیں ڈال سکتے کہ غزہ میں رفح گیٹ کھول دے، اس وقت روزانہ 600 امدادی ٹرکوں کی ضرورت ہے مگر صرف 100 کو انٹری کی اجازت دی جاتی ہے۔
ترجمان حماس نے کہاکہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے اندرونی اختلافات ختم کر دیے ہیں۔ ہمارا دشمن یہی سمجھتا ہے جو ہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کہ اس وقت فلسطین میں 20 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں جن میں 10 ہزار سے زیادہ بچے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، 7 اکتوبر کو حماس کے ایک آپریشن کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے اقوام متحدہ سمیت مختلف ممالک نے دو ریاستی حل کی تجویز پیش کی تھی مگر حماس نے اس سے انکار کردیا ہے۔