پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی 2 مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور

منگل 26 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی 2 مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمات میں ان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی، پراسیکیوٹر راجا نوید اور منظورپشتین کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

پراسیکیوٹر راجا نوید نے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ پی ٹی ایم کے سربراہ منظورپشتین نے ایک ہجوم کی قیادت کی اور سرکاری اداروں کے خلاف تقاریر کیں، پراسیکیوٹر نے منظور پشتین کی ضمانت کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی۔
منظورپشتین کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے کیس میں ملوث کیا گیا ہے، منظورپشتین نے کسی سرکاری ادارے کے خلاف بات نہیں کی۔

مزید پڑھیں

اے ٹی سی نے منظورپشتین کی تھانہ سی ٹی ڈی میں درج دونوں مقدمات میں 30، 30 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی ہے۔

یاد رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کو رواں ماہ چمن سے گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام ہے کہ چمن میں پولیس، لیویز اور ایف سی معمول کی چیکنگ کر رہے تھے کہ منظور پشتین کے ساتھ مسلح افراد نے گاڑی روکنے کے بجائے اہلکاروں پر چڑھائی اور فائرنگ کی۔

ڈی سی کے مطابق اہلکاروں نے جوابی کارروائی میں منظور پشتین کی گاڑی کے ٹائر پر فائرنگ کی تھی جس پر منظور پشتین اور ان کے ہمراہ مسلح افراد گاڑیاں بھگا کر فرار ہو گئے تھے۔

سرچ آپریشن کے بعد ایک گودام سے منظور پشتین کو گرفتار کیا گیا تھا۔

دوسری طرف پی ٹی ایم نے مؤقف اپنایا تھا کہ منظور پشتین آل پارٹیز تاجر و محنت کش دھرنے سے خطاب کے بعد کوئٹہ جا رہے تھے کہ اہلکاروں نے منظور پشتین کی گاڑی پر چمن پریس کلب کے قریب فائرنگ کی، گاڑی پر 8 گولیاں لگیں، ایک خاتون زخمی ہوگئی جو کہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔

پی ٹی ایم ترجمان نے بتایا تھا کہ منظور پشتین ساتھیوں کو لے کر واپس چمن شہر آئے اور خود کو گرفتاری کے لیے پیش کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp