پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لیول پلیئنگ فیلڈ کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کے معاملے پر سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری الیکشن کمیشن، چاروں چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو فریق بنایا گیا جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود پی ٹی آئی امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے روکا گیا ہے، صوبائی الیکشن کمشنر کے متعدد خطوط لکھے لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن پنجاب نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی امیدواروں کے ساتھ ہونے والے سلوک سے متعلق بذریعہ خط آگاہ کیا، آئی جی پنجاب پی ٹی آئی کیخلاف ہونے والی کارروائیوں کے ماسٹر مائنڈ ہیں، الیکشن کمیشن کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ 22 دسمبر کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے، پی ٹی آئی امیدواروں اور رہنماؤں کو گرفتاریوں اور ہراساں کرنے سے روکا جائے، عدالتی حکم عدولی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
22 دسمبر کے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر متعلقہ فریقین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، پی ٹی آئی امیدواروں کو ریلیوں اور جلسوں کی اجازت دی جائے۔ پی ٹی آئی نے توہین عدالت کی درخواست پر فوری سماعت کرنے کی بھی استدعا کر دی۔
یاد رہے کہ 22 دسمبر کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق درخواست کو نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تمام شکایات پر فوری ایکشن لے کر انہیں حل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ مقدمے کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بینچ نے کی تھی۔