پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اڈیالہ جیل سے رہا ہونے کے بعد ایک بار پھر گرفتار کرلیے گئے۔
شاہ محمود قریشی کو پولیس اہلکار دھکے مارتے ہوئے بکتربند گاڑی تک لے گئے، اس دوران شاہ محمود قریشی مسلسل کہہ رہے تھے’ یہ غیر قانونی ہے‘۔۔۔۔’ یہ غیر قانونی ہے‘۔ اس کے باوجود پولیس اہلکاروں نے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کو بکتربند گاڑی میں دھکیل دیا۔
شاہ محمود قریشی کو تھانہ آر اے بازار پولیس نے اپنی تحویل میں لیا۔ انھیں ایس ایچ او کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے اپنی تحویل میں لیا۔ گرفتاری کے وقت وہ ایس ایچ او کے ساتھ مسلسل گفتگو کرتے رہے۔
PTI Vice Chairman @SMQureshiPTI arrested again right after he was released from jail. pic.twitter.com/ALMGmEW7lY
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) December 27, 2023
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ یہ ظلم اور ناانصافی ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کا مذاق اڑایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مجھے رہا کیا اور یہ مجھے جھوٹے مقدمے میں دوبارہ گرفتار کر رہے ہیں۔
میں بے گناہ ہوں، مجھ سے انتقام لیا جا رہا ہے، شاہ محمود قریشی کا بکتر بند گاڑی پر کھڑے ہو کر خطاب@PTIofficial #ShahMehmoodQureshi #WENews #Election2024 pic.twitter.com/js0KzL1Dan
— WE News (@WENewsPk) December 27, 2023
انہوں نے کہا کہ انہوں نے قوم کی ترجمانی کی ہے۔ وہ بے گناہ ہیں لیکن انہیں بلاوجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 22 دسمبر کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کرلی تھی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری فیصلہ 4 صفحات پر مشتمل تھا جس میں جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے 5 صفحات پر مشتمل علیحدہ نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ ’دی گئی آبزویشنز ٹرائل کو متاثر نہیں کریں گی، بانی پی ٹی آئی ضمانت کا غلط استعمال کریں تو ٹرائل کورٹ اسے منسوخ کر سکتی ہے۔
سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 5(3) بی کے جرم کا ارتکاب ہونے کے شواہد نہیں ہیں۔ ملزمان کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے جرم کے ارتکاب کے لیے مزید انکوائری کے حوالے سے مناسب شواہد ہیں۔جب کہ مزید تحقیقات کا فیصلہ ٹرائل کورٹ شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ہی کر سکتی ہے۔
اس سے قبل سائفر ضمانت کیس میں سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں 10، دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظورکر لی تھی۔
سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ بھی شامل تھے۔
مزید پڑھیں
گزشتہ روز وائس چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کو 15 روز کے لیے اڈیالہ جیل میں نظر بند کردیا گیا، سی پی او راولپنڈی کی ایڈوائس پر کمشنر راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کے تھری ایم پی او آرڈرز جاری کردیے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل میں ہی نظر بند کرنے کے احکامات جاری ہوئے، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے سابق وزیر خارجہ کی نظربندی کے آرڈر جاری کیے، جس کے تحت شاہ محمود قریشی کو 15 روز کے لیے نظر بند کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کردہ آرڈر میں واضح کیا گیا کہ شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مقدمات میں نامزد ہیں، 9 مئی کے مقدمات میں شاہ محمود قریشی سے تفتیش درکار ہے، اس لیے شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل میں ہی نظر بند رکھا جائے۔