مشکلات اور چیلنجز کے باوجود اقتصادی اشاریے حوصلہ افزا، اعدادو شمار جاری

بدھ 27 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مشکل صورتحال اورچیلنجز کے باوجود مجموعی اقتصادی پیش منظرحوصلہ افزا ہے، افراط زرکے دباؤ میں کمی آ رہی ہے، زرعی شعبہ میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے جبکہ اہم معاشی اشاریے بھی بہتری کی عکاسی کر رہے ہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال کے دوران تجارتی اور حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں نمایاں کمی سے پائیدار اقتصادی نمو کے لیے مضبوط بنیادیں استوار ہوئی ہیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.13 فیصد کی نموسے بھی امید افزا اقتصادی پیش منظرکی عکاسی ہو رہی ہے، مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں زراعت اور صنعتی شعبہ نے بہتر کارگردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

حسابات جاریہ اور تجارتی خسارہ میں نمایاں کمی سے پائیدار اقتصادی ترقی اور نمو کے لیے مضبوط بنیادیں استوار ہوئی ہیں۔ آنے والے مہینوں میں معیشت میں بہتری کا رحجان برقرار رہے گا۔

ماہانہ اقتصادی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں سمندرپار پاکستانیوں نے 11 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 12.3 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 10.3 فیصد کم ہے، جولائی سے نومبر 2023 تک کی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 12.5 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 11.9 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 5 فیصد زیادہ ہے۔

اس کے برعکس اسی مدت میں درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 16 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 21.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 25.3 ارب ڈالر تھا۔

براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر 8.1 فیصد کا اضافہ

اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں 64.5 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جولائی سے نومبر 2023 تک کی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 1.2 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.3 ارب ڈالر تھا۔

مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر 8.1 فیصد کا اضافہ ہوا، جولائی سے نومبر 2023 تک کی مدت میں ملک میں 656.1 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 606.9 ملین ڈالر تھی۔

اسی مدت میں پورٹ فولیو اور مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے، مالی سال کے پہلے پانچ میں 38.6 ملین ڈالر کی پورٹ فولیو اور 694.8 ملین ڈالرکی مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی، 12 دسمبر 2023 کو اسٹیٹ بینک اورکمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 12.85 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 22 دسمبر کو 11.94 ارب ڈالر تھا۔

مالیاتی اور زرعی شعبہ جات میں بھی بہتری آئی

اعدادوشمار کے مطابق 22 دسمبر 2023 کو ایکسچینج ریٹ 282.53 روپے تھا جو گزشتہ سال کی اسی تاریخ کو 225.43 روپے تھا۔

وزارت خزانہ بتایا ہے کہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں مالیاتی اور زرعی شعبہ جات میں بھی بہتری آئی ہے، جولائی سے اکتوبر تک کی مدت میں ایف بی آر نے 3484.7 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2688.4 ارب روپے کے مقابلہ میں 29.6 فیصد زیادہ ہے۔

اسی مدت میں نان ٹیکس ریونیو میں 358 فیصد کی نمو ہوئی، جولائی سے اکتوبر تک کی مدت میں 1586.6 ارب روپے کا نان ٹیکس ریونیو موصول ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 346.4 ارب روپے تھا، اسی مدت میں مالی خسارہ کاحجم 862 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1266 ارب روپے کے مقابلہ میں 31.9 فیصد کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق پرائمری بیلنس کاحجم 1430 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 136 ارب روپے تھا۔ پی ایس ڈی پی کے تحت منصوبوں کے لیے جاری مالی سال کے دوران 76.3 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 97.6 ارب روپے تھے۔

زرعی شعبہ کے لیے 681.6 ارب روپے کے قرضہ جات فراہم

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں زرعی شعبہ کے لیے 681.6 ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کیے گئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 507.8 ارب روپے کے مقابلہ میں 34.2 فیصدزیادہ ہے۔ 12 دسمبر 2023 کو پالیسی ریٹ 22 فیصدتھا جوگزشتہ سال کی اسی تاریخ کو16 فیصد کی شرح سے تھا۔

جولائی سے نومبرتک کی مدت میں صارفین کے لیے قیمتوں کے عمومی اشاریہ (سی پی آئی) کی شرح 28.6 فیصدریکارڈکی گئی جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 25.1 فیصد تھی، 23 دسمبر2023 کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 61705 پوائنٹس تھا جو3 جولائی 2023 کو 43899 پوائنٹس تھا۔

جاری مالی سال کے دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں سالانہ بنیادوں پر 33.8 فیصد کی نمو ہوئی، 3 جولائی 2023 کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن کاحجم 6.69 ارب ڈالرتھا جو23 دسمبرکو 8.95 ارب ڈالرکی سطح پر پہنچ گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 7.9 فیصدکی شرح سے نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp