پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لاہور سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کسی کو چوتھی بار ہم پر مسلط کیا جائے، چاہتا ہوں کہ ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے ختم کریں۔ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی کھلاڑی آئے اور وہ بھی کسی بزدار کو ہم پر مسلط کرے۔
جمعرات کو سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہور سے الیکشن اس لیے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے کہ لاہور والوں کے پاس اور آپشنز بھی ہونے چاہییں۔
مزید پڑھیں
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں عوام کو ایک بڑا سرپرائز دیں گے، پیپلز پارٹی نے گڑھی خدا بخش سے انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے گوٹکی میں بھی مہم شروع کر دی گئی ہے۔
ہم نے ان علاقوں میں خواتین، سیلاب متاثرین کے ’اپنی زمین اپنا مکان ‘ ہمارا انقلابی پروگرام ہے، اسے حکومت میں آ کر مکمل کریں گے۔
تنخواہ دُگنی، بجلی مفت، کسان کارڈ جاری کریں گے
پاکستان کے سب سے بڑے مسائل غربت، بے روزگاری اور مہنگائی ہے، ہم چاہتے تھے کہ الیکشن میں ایسے منصوبے لے کر آئیں، تاکہ جونہی ہماری حکومت بنے تو ہم پہلے دن سے ہی اپنے منصوبوں پر کام کا آغاز کر دیں۔
Live: Chairman PPP Bilawal Bhutto Zardari addressing a press conference in Sukkur https://t.co/TARD4ee9Qb
— Pakistan Peoples Party – PPP (@PPP_Org) December 28, 2023
ہم سب سے پہلے تنخواہوں میں اضافہ چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ 5 سال بعد ملازمین کویہ محسوس ہو کہ ان کی تنخواہ دگنی ہو چکی ہے۔ ہم مفت بجلی دینا چاہتے ہیں، غریب افراد کے لیے 300 یونٹ کا سولر بجلی مفت فراہم کریں گے، یہ محض نعرہ نہیں ہے بل کہ اس کے لیے باقاعدہ ہمارے پاس منصوبہ بندی ہے۔
سولر، ونڈ اور دوسرے طریقوں سے ہر ضلع کو کم قیمت پر بجلی فراہم کریں گے۔ گمبٹ ایس آئی یو ٹی جیسے ادارے پورے ملک کے تمام ضلعوں میں قائم کریں گے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو 30 لاکھ گھر غریب ترین پاکستانیوں کو دیں گے۔ بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام میں اضافہ کریں گے۔ کسان کارڈ جاری کریں گے، براہ راست کسسانوں کو سبسڈی فراہم کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 10 نکاتی منشور پر ہر حال میں عمل درآمد ہو گا، تعلیم، صحت، بے روزگاری، غربت کے خاتمے کے لیے اپنے سارے وعدے پورے کریں گے۔
اُمیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ یہ کام کہاں ہوتا ہے، لاڑکانہ یا سکھر میں تو کسی سے کوئی کاغذات نامزدگی نہیں چھینے گئے۔ ایسا جو لوگ کروا رہے ہیں وہی اس کا جواب بھی دیں۔
انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی چھیننے کا کام بلاوجہ کیا جا رہا ہے۔ آپ کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتے، پھران لوگوں کو بھی تماشا کھڑا کرنے کا ایک بہانہ مل جاتا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ میں اپنا انتخابی منشور عوام کے سامنے رکھوں گا، ہم نے جو بھی وعدے کیے ان پر عمل کیا ہے، شہید بے نظیر بھٹو نے آصف علی زرداری نے عوام سے اپنے کیے وعدے پورے کیے ہیں۔ ہم ہوائی باتیں نہیں کر رہے۔ 17 وزارتوں کی جو بات کی ہے میں یقیناً اقتدار میں آ کر ان کو بند کر دوں گا کیوں کہ ان وزارتوں پر سالانہ 3 سو ارب روپے بلاوجہ خرچ ہوتے ہیں۔ ان وزارتوں کو ختم کر کے یہ پیسہ غریب عوام پر خرچ کروں گا۔
لاہور کے عوام کے پاس مزید آپشنز بھی ہونے چاہییں
ایک اور سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جہاں تک تخت لاہور کی بات ہے تو میں نے لاہور سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ لاہور کے عوام کے پاس مزید آپشنز بھی ہونے چاہییں۔ لاہور کے عوام کے لیے یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک آدمی کو چوتھی بار ان پر مسلط کیا جائے، اسی کھلاڑی کو لے آئیں جس نے ایک اور بزدار کو لاہور پر مسلط کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور ہی میں جنم لیا تھا اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم وہاں سے عوام کی نمائندگی کریں، میں 19 سال کا تھا تو پاکستان پیپلز پارٹی کو جوائن کیا، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے ساتھ ہمارا اتحاد ہے۔ اور ہم مل کر ہی الیکشن لڑیں گے۔
کیا شاہ محمود قریشی اور عمران خان نے اپنا مؤقف تبدیل کیا؟
شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا وہی مؤقف ہے، ہم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہم شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی بھی مذمت کرتے ہیں، ہم اس کی پہلے بھی مذمت کر چکے ہیں لیکن کیا، عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے اپنا مؤقف تبدیل کیا ہے کہ نہیں؟
انہوں نے کہا کہ یہ وہی شاہ محمود قریشی ہیں جنہوں نے آصف علی زرداری اور اور فریال تالپور کی گرفتاری پر کہا تھا کہ ’ ملک میں ادارے آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں؟ لیکن میں پھر بھی چاہتا ہوں کہ ہم انتقامی، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کردیں۔