پاکستان تحریک انصاف کو عام انتخابات میں مبینہ طور پر لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کے معاملے پر توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہو گئی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 3 جنوری کو کیس کی سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تشکیل دیے گئے بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
یاد رہے کہ 26 دسمبر 2023 کو پی ٹی آئی نے لیول پلیئنگ فیلڈ کے احکامات پرعملدرآمد نہ ہونے پر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
تحریک انصاف کا الزام ہے کہ عام انتخابات میں اسے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جا رہی اور انتخابی عمل سے باہر رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان اس وقت سائفر، 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل اور توشہ خانہ کیس میں اڈیالہ جیل میں ہیں اور ان کا جیل ٹرائل چل رہا ہے۔
اس کے علاوہ سانحہ 9 مئی میں ملوث پی ٹی آئی کی ٹاپ لیڈر شپ روپوش ہے جبکہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں بیرسٹر گوہر خان بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لے لیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جہاں سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا گیا تھا تاہم اب الیکشن کمیشن نے عدالت العالیہ کے فیصلے کے خلاف اپیل کر دی ہے۔