چترال: کروڑوں روپے دے کر مارخور کا شکار کرنے والے گوشت کا کیا کرتے ہیں؟

منگل 2 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک امریکی شہری نے رواں سیزن میں سب سے زیادہ 2 لاکھ 32 لاکھ امریکی ڈالر یعنی ساڑھے 6 کروڑ روپے کی بولی دے کر پرمٹ حاصل کرکے چترال میں مارخور کا شکار کیا لیکن اتنی بھاری رقم ادا کرنے کے باوجود شکاری نے شکار کے گوشت کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔

توشی شاشا کمیونٹی گیم ریزرو کے کمیونٹی واچر محمد وزیر نے وی نیوز کو بتایا کہ چترال توشی کیمونٹی گیم ریزرو میں پرمٹ پر شکار کی اجازت ہے اور سالانہ 2 یا اس سے زائد شکاری وہاں کا رخ کرتے ہیں۔

محمد وزیر حال ہی میں سب سے زیادہ بولی دے کر شکار کرنے والے امریکی شکاری ڈیرن جیمز مل مین کے ساتھ بھی شکار کے وقت موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ شکار کے دوران غیر ملکی شکاریوں کے ساتھ ہوتے ہیں اور ان کی رہنمائی کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیرن نے 9 سال کی عمر سے بڑے مارخور کا شکار کیا لیکن شکار کے بعد انہوں نے گوشت کو ہاتھ بھی نہیں لگایا۔

شکاری گوشت میں دلچسپی نہیں رکھتے

کمیونٹی واچر محمد وزیر کے مطابق گورے (انگریز) شکاری اپنے شکار کے گوشت میں دلچسپی نہیں رکھتے اوراس کے بارے میں پوچھتے تک نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام واچرز کو پتا ہوتا ہے کہ شکار کے بعد گوشت ان کے حوالے کر دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ شکاری بڑے نر مارخور کا شکار بڑے شوق سے کرتے ہیں اور اس کی صرف کھال اور سینگ ہی اپنے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی شکاری گوشت کے شوقین ہوتے ہیں اور شکار بھی گوشت کے لیے کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ غیر ملکی شکاری شکار کے بعد مارخور کو ہاتھ سے ذبح کرنے کی بھی اجازت نہیں دیتے اور کھال کو کوئی کٹ لگائے بغیر اتار کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں جبکہ کچھ شکاری صرف معمولی کٹ کی شرط پر ذبیحے کی اجازت دیتے ہیں اور کھال اتارنے کے بعد گوشت مقامی واچرز کو لے جانے دیتے ہیں۔

حلال گوشت تحفے کے طور پر افسران میں تقسیم

محمد وزیر کی ایک عمر توشی گیم ریزرو میں مارخوروں کی دیکھ بھال میں گزری ہے اور وہ تقریباً ہر شکاری کے ہمراہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ واچرز شکاری سے مارخور کو حلال کرنے کے حوالے سے باقاعدہ اجازت طلب کرتے ہیں اور اجازت ملنے پر ہی وہ جانور ذبح کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘شکاری کھال کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں اور کٹ لگانے نہیں دیتے اور ذبیحے کی اجازت بھی معمولی کٹ کی شرط پر ہی دیتے ہیں‘۔

شکار کے بعد مارخور کا گوشت واچرز کے نمائندے کے حوالے کیا جاتا ہے جو اس کی تقسیم کا کام کرتا ہے۔  انہوں نے کہا، ’حلال گوشت تقسیم ہوتا ہے اور واچرز اسے افسران کو بھی تحفے کے طور پر دیتے ہیں‘۔

توشی میں ڈھائی ہزار سے زیادہ مارخور ہیں

محمد وزیر نے بتایا کہ توشی گیم ریزرو 25 کلومیٹر پر محیط ہے جس کے لیے سرکاری واچرز کے علاوہ کمیونٹی واچرز بھی ڈیوٹی دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پرمٹ جاری کرنے سے وصول ہونے والی رقم کا 80 فیصد حصہ کمیونٹی کو جاتا ہے جس سے کمیونٹی واچرز کو تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔

فصل تباہ کرنے پر بھی مارخور کو کچھ نہیں کہا جاتا

انہوں نے کہا کہ پرمٹ رقم اسکول، پل اور پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبوں کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جس سے کمیونٹی سے وابستہ افراد کی زندگی پر مثبت اثر پڑا ہے۔

محمد وزیر نے بتایا کہ مارخوروں کی وجہ سے ان کی زندگی بہتر ہوئی ہیں اس لیے اب وہ مارخوروں کی مکمل حفاظت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہاں مارخور نیچے آجاتے ہیں اور کھیتوں میں گندم کی فصل خراب کرتے ہیں لیکن انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچاتا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp