سائبر اغوا کیا ہے اور اس مصیبت سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟

جمعرات 4 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حال ہی میں امریکا میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ دور دراز ملکوں میں رہنے والے پریشان ہو گئے، کیونکہ سائبر کے ذریعے اغوا کیا جانا اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے جس کے بعد لوگ تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق چین سے تعلق رکھنے والے ایک 17 سالہ ایکسچینج طالب علم کائی ژوانگ کو حال ہی میں امریکا میں سائبر کے ذریعے اغوا کیا گیا تھا۔ سائبر اغوا ایک نیا مجرمانہ رجحان ہے جس میں دھوکہ دہی کرنے والے کمزور اور دور دراز رہنے والے متاثرین سے بھتہ لیتے ہیں اور ان کے اہل خانہ سے تاوان کی رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔

چین میں ژوانگ کے اہل خانہ نے یوٹاہ میں واقع اس کے اسکول میں اطلاع دی کہ انہیں اس کی تصاویر موصول ہوئی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کسی نے اسے زبردستی اغوا کیا ہے۔ تاہم، امریکا میں ژوانگ کے میزبان خاندان نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے اسے پہلے دیکھا تھا اور وہ کسی زبردستی اغوا کے بارے میں بے خبر تھے۔

امریکی پولیس کے مطابق دھوکہ باز کی طرف سے ژوانگ کی حفاظت کے بارے میں مسلسل دھمکیاں ملنے کے بعد، اس کے خاندان نے تقریباً 80 ہزار ڈالر تاوان کی رقم ایک چینی بینک اکاؤنٹ میں ادا کی۔

دریں اثنا، دھوکہ دہی کرنے والوں نے ژوانگ کو تقریباً ایک ماہ تک دھمکی دی، اس سے کہا کہ وہ ان کے مطالبات مانے ورنہ وہ چین میں اس کے خاندان کو نقصان پہنچائیں گے۔ انہوں نے اسے جنگل میں خود کو الگ تھلگ کرنے اور اپنے والدین کو ایسی تصاویر بھیجنے کا حکم دیا جس سے لگتا تھا کہ اسے اغوا کیا گیا ہے۔ تاہم ریورڈیل پولیس نے اسے جنگل سے بازیاب کرلیا۔

امریکا میں سائبر اغوا ایک بڑھتی ہوئی تشویش بن گئی ہے، کیونکہ کئی دوسرے خطوں میں بھی اس طرح کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

سائبر اغوا ہے کیا؟

دیگر آن لائن فراڈز کی طرح سائبر اغوا بھی ایک بڑھتا ہوا ڈیجیٹل جرم بن گیا ہے۔ سائبر اغوا میں، آن لائن حملہ آور متاثرین کو نشانہ بناتے ہیں اور انہیں اپنے خاندانوں سے تاوان کا مطالبہ کرنے کے لیے خود کو الگ تھلگ کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ وہ ویڈیو چیٹ کے ذریعے متاثرین کی نگرانی کرتے ہیں اور ان کی طرف سے کھینچی گئی تصاویر کو الگ تھلگ حالات میں استعمال کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے پیسے بٹورتے ہیں۔

کچھ دھوکہ بازوں نے متاثرہ کی آواز کی نقل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) ٹولز کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے۔

غیر ملکی طلبا، خاص طور پر چین سے آنے والے، دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خطرے میں ہیں۔

آپ سائبر اغوا سے اپنے آپ کو کیسے بچا سکتے ہیں؟

اگر کوئی سائبر اغوا کار آپ سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو فوری طور پر پولیس کو مطلع کریں اور اپنی طرف سے رابطہ ختم کریں۔ اس کے علاوہ، کبھی بھی مجرموں کو رقم نہ بھیجیں۔ ایسے واقعات سے باخبر رہ کر سائبر کرائم کو روکا جا سکتا ہے۔

امریکا کی سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی نے لوگوں کو مندرجہ ذیل طریقوں سے سائبر اغوا سے خود کو بچانے کا مشورہ دیا ہے۔

اپنی حساس معلومات کی حفاظت کے لیے اضافی سیکیورٹی ایپس اور ملٹی فیکٹر توثیق کا استعمال کریں۔

اپنے سافٹ ویئر کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کریں اور اپنے آلات میں میلویئر سیکیورٹی شامل کریں۔

غیر بھروسہ مند ذرائع سے ای میلز میں بھیجے گئے کسی بھی مشکوک پاپ اپ اشتہارات یا لنکس پر کلک نہ کریں۔

اپنے اکاؤنٹس کو ہیکرز سے بچانے کے لیے مضبوط پاس ورڈ استعمال کریں، اور کسی کے ساتھ خفیہ معلومات کا اشتراک نہ کریں۔ چیزوں کو منظم رکھنے کے لیے پاس ورڈ مینیجر کا استعمال کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp