اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب سزا یافتہ کے لیے 10 سالہ نااہلی کی مدت بحال کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کا فیصلہ ڈویژن بینچ نے معطل کر دیا۔
سنگل بنچ نے نااہلی کی مدت 10 سال کی بجائے 5 سال کا فیصلہ دیا تھا، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے حکم امتناع جاری کیا۔
واضح رہے کہ 2 جنوری 2024 کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیب کورٹ سے سزا یافتہ شخص کی عوامی عہدے کے لیے نااہلی کی مدت 10 سال سے کم کرکے 5 سال کرنے کے فیصلے کے خلاف نیب کی مرکزی اپیل کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
ججز نے نیب کی مرکزی اپیل 4 جنوری کو مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پرسوں(4جنوری) مرکزی اپیل کے ساتھ یہ متفرق سنیں گے پھر دیکھیں گے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نیب محمد رافع نے عدالت کو بتایا کہ فائق علی جمالی کے خلاف بلوچستان میں 9 ریفرنسز میں فیصلہ ہوا۔ ابھی الیکشن کمیشن کے معاملات چل رہے ہیں، ان میں سنگل بنچ کا فیصلہ پیش کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے متفرق درخواست کیوں دائر کی؟ عدالت نے سوال اٹھایا کہ بغیر اپیل کے نوٹس ہوئے کیسے آپ کی یہ متفرق قابل سماعت ہے؟
نیب پراسکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کاغذات نامزدگی اپیل دائر کرنے کی کل آخری تاریخ ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کے مؤقف پر عدالت نے کہا کہ وہ ہمارا معاملہ نہیں، ہم اس کے پابند نہیں ہیں۔ ریمارکس دیتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت 4 جنوری تک ملتوی کر دی تھی۔