ایپل موبائل بنانے والی سب سے بڑی کمپنی فاکس کان کا کہنا ہے کہ الیکٹرونک ڈیوائسز کی مانگ میں کمی کے باعث سال 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں سال فروری میں ان کی آمدنی میں 11.65 فیصد کمی آئی ہے۔
تاہم فروری میں ہونے والی آمدنی 13 کروڑ ڈالر سے زیادہ رہی جو اب تک کی دوسری بڑی آمدنی ہے۔
فاکس کان کا کہنا ہے کہ ان کی چائنا میں موجود آئی فون بنانے والی فیکٹری کورونا وباء کے نتیجے میں لگنے والی پابندیوں کے باعث اب تک مکمل طور پر فعال نہیں ہو سکی ہے۔ واضح رہے کہ یہ آئی فون تیار کرنے والی دنیا کی بڑی فیکٹری ہے۔
فاکس کان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کمپیوٹنگ، سمارٹ کنزیومر الیکٹرونک ڈوائسز سے آنے والی آمدنی میں فروری میں گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں کمی آئی ہے جس کی بڑی وجہ لوگوں کی الیکٹرونک ڈیواسز میں عدم دلچسپی ہے۔
کمپنی نے مزید کہا اگر رواں سال کے پہلے دو مہینوں کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو یہ مارکیٹ کے مقابلے میں توقعات کے عین مطابق ہے۔
گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں ایپل کمپنی نے چائنا کے شہر ژینگ زو میں کورونا پابندیوں کے باعث آئی فون 14 کی کھیپ میں تاخیر کے حوالے سے پہلے ہی مطلع کر دیا تھا۔
فاکس کان کے مطابق وہ بھارت میں اپنے آپریشنز کو بڑھانے جا رہا ہے۔ کمپنی نے بنگلور میں آئی فون کے ایک پلانٹ میں 1 بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ فاکس کان کی بھارت میں سرمایہ کاری سے تقریبا ایک لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔