فوکل پرسن مقرر کریں اور آج ہی انتظامیہ سے ملاقات کریں، اسلام آباد ہائیکورٹ کی بلوچ مظاہرین کو ہدایت

جمعہ 5 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ مظاہرین کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار سمیع الدین بلوچ کی جانب سے وکیل عطا اللہ کنڈی، ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز اور ایس ایس پی آپریشنزعدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے موقف اختیار کیا کہ راؤنڈ دا کلاک ساؤنڈ سسٹم تو استعمال نہیں کرسکتے، دوسرے شہریوں کے بھی حقوق ہیں۔

نمائندہ آئی جی اسلام آباد آفس نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوئی نامعلوم افراد لے گئے، ان کا کوئی آپسی جھگڑا ہوگا۔ یہ کوئی چیز لے کر آئیں تو ہمیں دکھائیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ نامعلوم افراد کی وجہ سے یہ بھائیوں بیٹوں کو یہاں ڈھونڈ رہے ہیں، وفاق کو بھی سمجھ نہیں آتی ہم معاملات کہاں لیکر جا رہے ہیں۔

وکیل عطا اللہ کنڈی نے کہا کہ یہ کہنا شروع کردیتے ہیں اس چیزکی اجازت نہیں این اوسی لیکرآئیں، ہم فوکل پرسن رکھنے کے لیے تیارہیں لیکن یہ تنگ کررہے ہوتے ہیں۔ سیکیورٹی کے لیے واک تھروگیٹ بھی یہ لگا سکتے ہیں۔

’یہ دیگ میں ہاتھ ڈال کرچاول بھی چیک کرتے ہیں۔‘

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ عورتیں بچے ان کو کچھ ہوا تو انتظامیہ، پولیس ذمہ دارہوگی، مظاہرین کو تحفظ دینا بھی پولیس انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

سمیع الدین بلوچ نے کہا کہ 15 سال سے میرے والد لاپتہ ہیں، ہم اسلام آباد آئے تو ایس ایچ او کا رویہ عجیب ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ مظاہرین کو ہراساں نہ کریں۔ جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیے کہ جن کے بھائی باپ بیٹے گمشدہ ہیں وہی جانتے ہیں ان پرکیا گزررہی ہے۔

’شاہراہ دستورڈی چوک یہاں توزندگی گزرگئی لوگ احتجاج کرتے ہیں۔‘

عدالت نے مظاہرین کو بھی ہدایت کی کہ ایسی صورتحال پیدا نہ کریں جس سے آپ کے مقصد پرانگلی اٹھے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا یہ لوگ کیمپ میں ہوتے ہیں واش رومزکی کیا کوئی سہولت ہے؟ ڈی سی اسلام آباد نے جواب دیا کہ وہاں کیمپ لگے ہیں واش رومز نہیں ہیں۔ عدالت نے ایڈمنسٹریٹو ایم سی آئی کو ہدایت کی کہ خواتین اور بچیاں ہیں، ان کو سہولت فراہم کریں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلوچ مظاہرین کو فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج بلوچ مظاہرین کے فوکل پرسن پولیس اور انتظامیہ سے ملیں گے۔ پولیس اور انتظامیہ بھی ملاقات کرکے ٹی او آرز طے کرے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عارضی واش رومز کے لیے آج سی ڈی اے کو ہدایت دوں گا، کارروائی مکمل کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp