ملک میں عام انتخابات چاہتے ہیں، سینیٹ کی التوا کی قرار داد پر دستخط نہیں کیے، شیری رحمان

جمعہ 5 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی 8 فروری کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے بھرپور تیار ہے، جب سب الیکشن کے التوا کی بات کرتے تھے تو پاکستان پیپلزپارٹی الیکشن کے انعقاد کی بات کرتی تھی اس لیے جمعہ کو سینیٹ آف پاکستان کی قرار داد کی حمایت نہیں کی بلکہ اس کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔

جمعہ کو سینیٹ آف پاکستان میں الیکشن التوا کی قرار داد پاس ہونے کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے میدان میں صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہی سرگرم عمل نظر آئی ہے، ہمارا شروع دن سے مؤقف سب کے سامنے ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سب سے زیادہ جلسے کیے اور الیکشن کے لیے سرگرم رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 سینیٹرز کی موجودگی میں قرارداد پیش کی گئی، سینیٹ سے پاس کی گئی اس قرار داد پر پیپلز پارٹی کے دستخط موجود نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو آج یہ کہہ رہا ہے کہ ملک میں سیکیورٹی کے مسائل ہیں تو ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان پیپلز پارٹی سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہوئی ہے۔ سب نے دیکھا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد بھی ملک میں الیکشن ہوئے۔

ملک میں کوئی غیر یقینی کی کیفیت نہیں، الیکشن ہونے چاہییں

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ آ چکا ہے، ملک میں کوئی غیر یقینی کی کیفیت نہیں ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم جمہوری عمل کے لیے الیکشن کے ساتھ مزید آگے بڑھیں۔

ایک سوال کے جواب میں شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے اقلیتوں کے حقوق کا خیال رکھا اور خواتین سمیت سب کو سینیٹ میں نمائندگی دی ہے۔ بلوچستان ہو، سندھ ہو، سینیٹ ہو، اسمبلی یا کہیں بھی پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کارکن کو ترجیح دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بڑی سیاسی جماعتیں الیکشن میں حصہ لیتی ہیں تو اس وقت کی صورت حال کے مطابق کئی لوگ اپنے لیے سیاسی چھتری ڈھونڈ رہے ہیں، آصف زرداری جہاں بھی جاتے ہیں لوگ ان کی جماعت میں شامل ہوتے ہیں، اس میں کیا حرج ہے۔

پیپلز پارٹی نے تو بلاول بھٹو کا بطور وزیر اعظم نام بھی اعلان کر دیا ہے

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو لوگ الیکشن کا التوا چاہتے ہیں ان سے پوچھا جائے، پاکستان پیپلز پارٹی الیکشن کے التوا کی حامی ہوتی تو یہ پریس کانفرنس نہ ہو رہی ہوتی ہم نے تو اپنے اُمیدواروں کے ناموں تک کا اعلان کر دیا ہے۔

حتیٰ کہ پیپلز پارٹی نے تو وزیر اعظم کے لیے اپنے امیدوار کا بھی اعلان کر دیا ہے، بلاول بھٹو کو اپنا وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔

بہرہ مند تنگی سے وضاحت لی جائے گی

ایک اور سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ بہرہ مند تنگی نے وضاحت کی کہ انہوں نے مخالفت کی ہے، سینیٹ اجلاس کی ویڈیو دیکھ کر بہرہ مند تنگی سے وضاحت لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کسی جماعت سے کوئی لڑائی نہیں، ہم چیئرمین بلاول بھٹو کے 10 نکاتی الیکشن منشور پر عمل پیرا ہیں جس کا پیغام واضح ہے کہ ہم نے بھوک اور غربت مٹانی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں شیری رحمان نے کہا کہ جمعہ کو جب اکثر مختصر وقت ہوتا ہے سبھی نکل گئے، میں بھی چلی آئی تو پیچھے سے 14 سینیٹرز نے یہ قرار داد منظور کی، قرارداد کوئی قانون نہیں ہوتا اس میں صرف ممبران کی خواہش معلوم ہوتی ہے لیکن سینیٹ میں تو کورم بھی پورا نہیں تھا اس لیے خواہش کا بھی پوری طرح معلوم نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp