بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے این اے 89 میانوالی سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف الیکشن ٹریبونل نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر کے مطابق ٹریبونل محفوظ فیصلہ 10 جنوری کو سنائے گا۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر الیکشن ٹریبونل میں سماعت ہوئی، عمران خان کی جانب سے وکیل علی ظفر ٹریبونل میں پیش ہوئے اور دلائل دیے۔ وکیل علی ظفر نے موقف اپنایا کہ آر او نے کاغذات نامزدگی مسترد کرکے کہا کہ آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت عمران خان نااہل ہوگئے ہیں اس لیے ان کے کاغذات مسترد کیے جاتے ہیں۔
وکیل علی ظفر نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے ہیں اور تفصیلی بحث ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کے کاغذات مسترد ہوئے تھے اس کے خلاف اپیل کی تھی اور ٹریبونل کو آگاہ کیا تھا کہ آرٹیکل 63 ون ایچ کا اطلاق یہاں پر نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹریبیونل میں بحث کی کہ یہ نااہلی درست نہیں ہے، آر او نے دیکھا کہ توشہ خانہ کیس میں نااہل ہوگئے اس لیے کاغذات مسترد کر دیے۔ تاہم عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، جو 10 جنوری کو سنایا جائے گا۔
دوسری جانب اپیلٹ ٹربیونل لاہورنے این اے 129 سے حماد اظہر کی کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل پر سماعت کی، اپلیٹ ٹربیونل کے جسٹس طارق ندیم نے حماد اظہر کی اپیل خارج کردی اور ریٹرننگ افسر کا فیصلہ بحال رکھا۔
جبکہ اپیلٹ ٹریبونل کے جج احمد ندیم نے سماعت کرتے ہوئے حماد اظہر کے صوبائی حلقے کی نشست سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے، پی پی 171 سے حماد اظہر اور انکے والد میاں اظہر کے کاغذات نامزدگی منظور کی گئی۔
اپیلٹ ٹریبونل نے حماد اظہر اور میاں اظہر کو الیکشن کے لیے اہل قرار دے دیا، اس سے قبل ریٹرننگ افسر نے حماد اظہر اور میاں اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے تھے۔
اپیلٹ ٹریبیونل نے پی ٹی آئی کے رہنما میاں اسلم اقبال کے پی پی 171 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل پر بھی سماعت کی۔ عدالت نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیے دیا۔
جسٹس طارق ندیم نے میاں اسلم اقبال کی اپیل پر سماعت کی، میاں اسلم اقبال کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا گیا تھا کہ میاں اسلم اقبال کے تجویز اور تائید کنندہ ریٹرننگ افسر سے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔ جس پر تجویز اور تائید کنندہ آج ایلیٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہوگئے۔
واضح رہے اپیلٹ ٹریبونل کی جانب سے پی ٹی آئی خواتین ونگ کی رہنما صنم جاوید کی حلقہ این اے 119 اور 120 سے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف اپیلیں خارج کر دی گئیں۔
علی محمد خان کے کاغذات نامزدگی منظور
سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کےخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، سماعت الیکشن ٹربیونل جسٹس وقار احمد نے کی۔ الیکشن ٹربیونل نے علی محمد خان کی اپیل منظور کرلی اور ان کے کاغذات درست قراردے دیے۔
وکیل اپیل کنندہ علی زمان ایڈوکیٹ کے مطابق علی محمد خان پر کاغذات نامزدگی جمع کرتے وقت پارٹی ٹکٹ نہ لگانے پر اعتراض اٹھایا گیا تھا، پارٹی ٹکٹ 12 جنوری تک جمع کیا جاسکتا ہے۔ پارٹی ٹکٹ پہلے جمع کرنا لازمی نہیں ہے 12 جنوری تک جمع کرایا جاسکتا ہے۔