مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو عدلیہ کا لاڈلا قرار دیدیا

اتوار 7 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں لاڈلا کل بھی ایک ہی تھا اور آج بھی ایک ہی ہے، عدلیہ عمران خان کو سپورٹ فراہم کر رہی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پانی کھیت تک نہیں لے جایا جارہا بلکہ کھیت کو پانی تک لایا جا رہا ہے۔

عمران خان کو پاکستان کی سیاست کا حصہ نہیں ہونا چاہیے

انہوں نے کہاکہ عمران خان کو پاکستان کی سیاست کا حصہ ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ بیرونی ایجنٹ ہے، ان کا ایجنڈا اسرائیل کو تسلیم کرنا تھا، یہ ٹرمپ سے رابطے میں تھا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ میں 2012 سے کہہ رہا ہوں کہ یہ شخص یہودی ایجنٹ ہے مگر اداروں نے بہت بعد میں جا کر اس حقیقت کا ادراک کیا۔

سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض بھی عمران خان کے ساتھ جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔

ماحول کی بہتری کے لیے انتخابات ملتوی ہو جائیں تو کوئی قیامت نہیں آئے گی

انہوں نے انتخابات ملتوی کرنے کے لیے سینیٹ میں منظور ہونے والی قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحول کی بہتری کے لیے اگر انتخابات ملتوی ہو جائیں تو کون سا آسمان گر پڑے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ سینیٹ میں منظور ہونے والی قرارداد ہمارے موقف کی تائید ہے، اس وقت ملک میں انتخابات کا ماحول ہی نہیں، ہم جلسوں میں نہیں جا سکتے، ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ حالات کی سنگینی کا ادارک کرتے ہوئے ماحول کو اس قابل بنانا ہوگا کہ ہم ووٹر کے پاس تو جا سکیں، اس وقت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں الیکشن کا ماحول نہیں پھر بھی اگر انتخابات مسلط کیے جاتے ہیں تو ہم حصہ لیں گے بھاگیں گے نہیں۔

ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، میں اپنے ووٹر کے پاس نہیں جا سکتا

انہوں نے کہاکہ ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ فلاں جلسے میں گئے تو حالات کے ذمے دار خود ہوں گے، میں خود اپنے ووٹر کے پاس نہیں جا سکتا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں انتخابات کا کوئی ماحول نہیں اور یہ میں نہیں بلکہ تمام جماعتیں کہہ رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ ہم نے ہر ضلع کی تنظیم کو یہ اختیار دیا ہوا ہے کہ جماعت کے مفاد میں کسی بھی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جا سکتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہمارا کارکن مشکل ترین حالات میں مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑا رہا ہے، اب ہم پنجاب میں ان سے گنجائش مانگ رہے ہیں لیکن ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے خلاف بنائے گئے کیسز سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں تھا۔

پاکستان اور افغانستان کو مسائل پر بات کرنا ہوگی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ حالات پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمسائے کبھی تبدیل نہیں ہو سکتے، ہمیں آپس میں بات چیت کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ مجھے امارت اسلامیہ نے افغانستان کے دورے کی دعوت دی تھی جس پر حکومت پاکستان کو آگاہ کر دیا تھا اور ہمیں وزارت خارجہ میں بریفنگ دی گئی ہے جس کے بعد ریاست کا نقطہ نظر ہمیں ذہن نشین ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم دورے کے دوران کوشش کریں گے کہ جو شکوے شکایات اور تلخیاں سامنے آئی ہیں ان کو دور کرنے کے لیے پیشرفت ہو سکے۔ پاکستان اور افغانستان کو آپس میں تعلقات کے لیے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp