پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ انتخابات کے ذریعے مستحکم حکومت کا قیام عمل میں آئے جو ملک میں استحکام لے کر آئے اور معاشی ایجنڈے پر اتفاق رائے کرتے ہوئے سب کو ساتھ لے کر چلے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ جب تک 5 سال کے مینڈیٹ کی مستحکم حکومت نہیں ہو گی سرمایہ کار غیریقینی کیفیت کا شکار رہے گا اور ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اس وقت انتخابات کے حوالے سے سب سے آگے ہے، 12 جنوری سے قبل امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے جائیں گے، ہماری حتمی مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔
Related Posts
سیکریٹری جنرل ن لیگ نے کہاکہ ٹکٹوں کی حتمی تقسیم نہ ہونے کی وجہ سے انتخابی گہما گہمی نظر نہیں آ رہی، ہمارے پاس ٹکٹوں کے لیے سب سے زیادہ درخواستیں آئیں۔
انہوں نے کہاکہ اس ہفتے کے دوران امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہو جائے گی، ٹکٹوں کی تقسیم ہمارے لیے بہت پیچیدہ معاملہ ہے، جلد بازی میں فیصلے نہیں کیے جا سکتے۔
انہوں نے کہاکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) ، جے یو آئی، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے ہمارے مذاکرات چل رہے ہیں۔
10 جنوری کے اجلاس میں منشور کی منظوری دی جائے گی
احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی منشور کمیٹی کا 10 جنوری کو حتمی اجلاس ہے جس میں منشور کی منظوری دی جائے گی۔
سیکریٹری جنرل ن لیگ نے کہاکہ تاحیات نااہلی ختم کرنے پر سپریم کورٹ کے بینچ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
بلاول بھٹو کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیتے
دریں اثنا نارووال میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے پاس ماضی کا تجربہ بھی ہے، ہم نے ڈیلیور کر کے دکھایا۔
انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو چاہتے ہیں ان کا ہاتھ پکڑ اقتدار میں بٹھا دیا جائے، ان کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیتے کیونکہ ان کے والد نے کہا ہے کہ وہ ابھی انڈر ٹریننگ ہیں۔