جنوبی کوریا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ الیکٹرانکس کا کہنا ہے کہ سنہ 2023 کے آخری 3 ماہ کے اس کے منافع میں ایک تہائی سے زیادہ کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ کمی تجزیہ کاروں کی توقع سے کہیں زیادہ خراب ہے۔ کمپنی کو منافع میں اس کمی کی وجہ یہ ہے کہ عالمی سطح پر الیکٹرانکس آئٹمز کی مانگ بہت نیچے آگئی ہے۔
سام سنگ میموری چپس، اسمارٹ فونز اور ٹیلی ویژن بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے اور یہ اپنی مالیاتی آمدنی کی تفصیلی رپورٹ 31 جنوری کو جاری کرنے والی ہے۔
سام سنگ نے اندازہ لگایا کہ اکتوبر تا دسمبر سہ ماہی میں اس کا آپریٹنگ منافع 2.8 ٹریلین وان یعنی 2 ارب 13 کروڑ ڈالر تک گر گیا جو سال 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہے۔ یہ ٹیکنالوجی انڈسٹری کے تجزیہ کاروں کے متوقع 3.7 ٹریلین وان سے بہت کم ہے۔
مزید پڑھیں
کوویڈ لاک ڈاؤن کے دوران الیکٹرانک گیجٹس اور ان میں موجود میموری چپس کی مانگ میں اضافہ ہوا تھا کیونکہ صارفین نے گھر پر استعمال کرنے کے لیے نئے آلات خریدے تھے۔
تاہم گزشتہ سال میموری چپ کی قیمتوں میں تیزی سے کمی واقع ہوئی جس کی وجہ وبائی امراض کے تناظر میں کلیدی الیکٹرانک اجزا کے بڑے ذخیرے اور لیپ ٹاپ اور موبائل فون جیسے آلات کی سست فروخت تھی۔
اس کا سام سنگ کی آمدنی پر بڑا اثر پڑا کیونکہ اس نے سنہ 2023 کی تیسری سہ ماہی میں اس کے آپریٹنگ منافع میں ایک سال پہلے کی اسی مدت کے مقابلے میں 77 فیصد سے زیادہ کی کمی دیکھی۔
پچھلی سہ ماہی میں منافع کے اسی پیمانے میں 95 فیصد کمی واقع ہوئی جس نے سام سنگ کو اپنے پلان کے برخلاف میموری چپس کی پروڈکشن میں خاطر خواہ کمی کرنی پڑی۔
سام سنگ کے ایگزیکٹو جوناتھن گیبریو نے منافع میں کمی کے حوالے سے لاس ویگاس میں منعقدہ دنیا کے سب سے بڑے کنزیومر ٹیکنالوجی تجارتی شو (سی ای ایس 2024) کے موقعے پر کیا۔
اس سال کی تقریب میں ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد اور 4 ہزار نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں۔