چیف جسٹس بھٹو کیس کے بجائے زیر التوا مقدمات سنتے تو زیادہ اچھا ہوتا، اعجازالحق

بدھ 10 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ضیا کے صدر اعجازالحق نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کا وہ رتبہ نہیں ہے جس طرح کی وہ گفتگو کر رہے ہیں، بھٹو صدراتی ریفرنس جیسے کیسز اٹھانے کے بجائے وہ زیرالتوا کیسز پر توجہ دیں۔

وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ روزازنہ لائیو اس کیس کی تشہیر ہو رہی ہے اور بار بار ایک شخص کا نام لیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری روز بھاگے بھاگے عدالت جاتے ہیں، انہوں نے اپنے دور حکومت میں اپنی والدہ اور اپنے ماموں کا کیس کیوں نہیں اٹھایا، وہ کیس تو زیادہ پرانا نہیں ہے، ان کے ماموں کا کیس بھی زیادہ پرانا نہیں، اس کو ہی حل کر لیتے۔

عثمان بزدار دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب نہیں بننا چاہتے

اعجاز الحق نے کہاکہ عثمان بزدار ابھی ہماری پارٹی میں شامل نہیں ہوئے وہ ہمارے قومی یکجہتی الائنس کے ساتھ کھڑے ہیں، عثمان بزدار کی اب دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بننے کی خواہش نہیں ہے۔ ’بہت سے لوگ وزیراعظم اور صدر بنے پھر بعد میں بطور ایم این اے، سینیٹر کے طور پر کام کیا۔ ضروری نہیں کہ کوئی ایک دفعہ کسی عہدے پر رہ گیا ہو تو وہ دوبارہ نیچے کہیں ایڈجسٹ نہ ہو سکتا ہو۔

جنرل ضیاالحق نواز شریف کو پسند کرتے تھے

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اعجازالحق کا کہنا تھا کہ میرے والد جنرل ضیاالحق نواز شریف کو بطور سیاستدان پسند کرتے تھے۔ میرے والد کہتے تھے میری عمر بھی اس کو لگ جائے۔

’اس کی بوری میں جو سوراخ ہوا ہے وہ بھی میں نے سلائی کر دیا ہے‘۔ انہوں نے کہاکہ میرے والد کی نواز شریف کے ساتھ چاہت تھی تو انہوں نے یہ بات کی۔

اعجاز الحق نے کہاکہ نواز شریف نے زیادہ سیاست میرے والد کے بعد کی، اس وقت نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے، میری بھی کافی قربت نواز شریف کے ساتھ رہی ہے، میں ن لیگ کا سینیئر نائب صدر رہا ہوں، بعد میں انہوں نے مجھے چھوڑا میں نے ان کو نہیں چھوڑا۔

شیخ رشید اور شاہد خاقان کو اپنے الائنس کا حصہ بنائیں گے

اعجازالحق نے کہاکہ ملک بھر سے ہمارے ساتھ لوگ آنا چاہتے ہیں بہت سے لوگوں کے ساتھ بات چیت چل رہے ہے، ہاں البتہ تاخیر ہوئی ہے لیکن کچھ اچھا دیر سے بھی ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہاکہ شیخ رشید اور شاہد خاقان عباسی کو بھی اپنے الائنس میں لانے کے لیے بات کریں گے، اگر مفتاح اسماعیل پیپلزپارٹی میں ابھی نہیں گئے تو ان سے بھی بات کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی سے رابط ہو گیا ہے جلد ان سے ملاقات کروں گا، چوہدری نثار سے بھی اچھا تعلق ہے۔

کوئی سیاست دان ایسا نہیں ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے بغیر حکومت میں آیا ہو

اعجازالحق نے کہاکہ کوئی ایک سیاستدان بھی ایسا نہیں جو اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد کے بغیر حکومت میں آیا ہو، اسی اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے کوئی چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہتا ہے، ہماری اسٹیبلشمنٹ سے محبت ہے اور انہیں ہم سے محبت ہے۔ ہماری ان سے لڑائی کیوں ہو بھلا یہ کون سے انڈیا کے لوگ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ استحکام پاکستان پارٹی میں ہزاروں لوگ آئے اب وہ ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کر رہے ہیں، اگر 4 یا 5 سیٹیں ملتی ہیں تو باقی لوگ کہاں جائیں گے۔ اسی لیے ہم نے کہا ہے کہ ایک ہماری چھتری ہے جس نے آنا ہو وہ آ جائے، استحکام پاکستان پارٹی والوں سے میرا کوئی رابط نہیں ہے البتہ بہت سے لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp