فلسطین کی تحریک مزاحمت حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان تازہ جھڑپوں میں ایک ہی دن میں اسرائیل کے 103 فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔
اسرائیل کے مقامی میڈیا کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ روز غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں (حماس) سے لڑائی کے دوران 103 فوجی زخمی ہوئے ہیںِ جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی حماس کے خلاف زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک اس کے 174 فوجی ہلاک اور 1,042 فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔
قبل ازیں امریکا کے خبر رساں ادارے بلومبرگ نے غزہ کی پٹی پر جنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بارے میں کہا کہ ‘زخمی اسرائیلی فوجیوں کی تعداد تقریباً 20,000 تک پہنچنے کا امکان ہے کیوں کہ غزہ میں حماس سے لڑنے والے فوجیوں میں اب PTSD (پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر ) کی تشخیص ہورہی ہے۔
بلوم برگ کے ڈس ایبلڈ ویٹرنز آرگنائزیشن کے صدر ایڈن کلیمن کے مطابق’ہم نے زخمیوں کی اتنی خراب حالت کبھی نہیں دیکھی ہے جتنا ہم ابھی دیکھ رہے ہیں، زخمیوں کی بحالی ضروری ہے، جبکہ اسرائیلی حکام کو صورتحال کی سنگینی کا احساس نہیں ہے۔’
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی زخمی فوجیوں کے حوالے سے اعداد و شمار ممکنہ طور پر کم ہیں، متعدد اسرائیلی اخبارات میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں زخمی فوجیوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کئی گنا زیادہ ہے۔