الیکشن 2024: این اے 122 سے عمران خان کی اپیل مسترد لیکن یاسمین راشد کو الیکشن لڑنے کی اجازت

بدھ 10 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل الیکشن ٹربیونل نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل کو مسترد کردیا جبکہ یاسمین راشد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس طارق ندیم نے آراو کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی جس دوران این اے 122 سے عمران خان کے کاغذات مسترد کیے جانے کے آر او کے فیصلے کے خلاف بھی اپیل پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان نااہل ہوچکے ہیں اور ان کے تجویزہ کنندہ کا تعلق بھی این اے 122 سے نہیں جب کہ ن لیگ کے وکیل نے بھی عمران خان کی اپیل کی مخالفت کی۔

الیکشن ٹربیونل کے جج نے آر او کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے عمران خان کے کاغذات مسترد کیے جانے کے خلاف دائر اپیل کو مسترد کردیا۔

یاسمین راشد کی اپیل منظور ہوگئی

دوسری جانب اپیلٹ ٹربیونل نے سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل کےجج جسٹس طارق ندیم نے یاسمین راشدکےکاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے آر او کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔

الیکشن ٹریبونل کے روبرو ڈپٹی کمشنر اور ریٹرننگ افسر پیش ہوئے، جسٹس طارق ندیم نے کہا کہ احکامات کے باوجود این اے 130 کا ریٹرنگ افسر کل ٹریبونل میں پیش نہ ہوا۔

عدالت نے ریٹرننگ افسر کے غیر سنجیدہ رویے پر برہمی کا اظہار کیا۔ ریٹرننگ افسر این اے 130 نے عدالت میں پیش ہو کر کہا کہ میری گزشتہ روز طبعیت خراب ہوگئی تھی، طبعیت ناساز ہونے پر چلا گیا تھا۔

جسٹس طارق ندیم نے کہا کہ آپ غیرسنجیدہ ہیں جس کی وجہ سے آج بھی اپیلوں پر سماعت کر رہے ہیں، آج تمام اپیلوں پر فیصلے کرنے ہیں، ہم صبح سے رات گئے بیٹھ کر اپیلیں سن رہے ہیں۔

عدالت نے این اے 130 سے ڈاکٹر یاسمین راشد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی اور ٹریبونل نے آراو کا میڈیکل سرٹیفکیٹ مسترد کردیا۔

واضح رہے الیکشن ٹربیونل نے یاسمین راشد کے کاغذات مسترد کرنے کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور این اے 130 سے ان کے اپیل منظور کرتے ہوئے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp