عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ ظاہر کر دیا۔ تاہم اس بار کورونا کی نئی لہر سے مرنے والوں کی تعداد بہت کم ہو گی۔
ڈبلیو ایچ او نے امیکرون کے نئے ذیلی قسم ایکس بی بی 1.5 کو اب تک کی سب سے زیادہ متعدی شکل ظاہر کیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ہر دوسرے ہفتے اس سے متاثرہ افراد کی تعداد دوگنی ہو رہی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے شمال مشرقی امریکہ کو ایکس بی بی 1.5 سے سب سے زیادہ متاثر قرار دیا ہے اور اس کے تیزی سے پھیلنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کورونا کے معاملے میں چین کو بھی پوری دنیا کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی اہلکار ماریہ وانکر خوف نے کہا کہ اومیکرون کی نئی ذیلی قسم ایکس بی بی 1.5 اب تک کورونا کی سب سے تیزی سے پھیلنے والی شکل ہے اور ادارے کے پاس فی الحال اس ذیلی شکل کی شدت سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔
ماریہ نے بتایا کہ یہ وائرس خلیات سے غیر معمولی طور پر چپک جاتا ہے جس کی وجہ سے اسے آسانی سے تبدیل ہونے میں مدد ملتی ہے۔