نگراں وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے ملک بھر میں 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو بلاسود قرض دینے کا اعلان کیا ہے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر عمر سیف نے کہاکہ 15 لاکھ پاکستانی نوجوان آن لائن فری لانسنگ کرتے ہیں مگر ان کے پاس بیٹھ کر کام کرنے کی مناسب جگہ نہیں۔
وزیر آئی ٹی نے کہاکہ 10 یا 20 ڈالر روزانہ کمانے والا نوجوان اپنا جنریٹر یا لیپ ٹاپ نہیں خرید سکتا نا ہی وہ دفتر کا کرایہ دے سکتا ہے۔
فری لانسرزکی سہولت کیلئے 10 ہزار ای روزگارسینٹرز کے قیام کا اعلان
"نگراں حکومت میں وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے کامیاب ترین 4 ماہ رہے. چار ماہ کی مختصر مدت میں ایس آئی ایف سی کی بھرپور معاونت سے اقدامات ممکن ہوسکے." ڈاکٹر عمر سیف#eRozgaar #UmarSaif #MOITT pic.twitter.com/DAnGhSdvqI
— Ministry of IT & Telecom (@MoitOfficial) January 10, 2024
انہوں نے کہاکہ فری لانسرز کی ان مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز بنائے جا رہے ہیں جہاں ان فری لانسرز کو بیٹھ کر کام کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔
وزیر آئی ٹی نے تفصیل بتاتے ہوئے کہاکہ ہم پرائیویٹ سیکٹر کو بلاسود قرضے دے رہے ہیں تاکہ وہ اپنی رئیل اسٹیٹ کو ای روزگار سینٹر میں تبدیل کریں۔
Related Posts
انہوں نے کہاکہ جب ای روزگار سینٹرز بن جائیں گے اور پھر ایک سینٹر میں 100 نوجوان کام کریں تو ملک بھر میں 10 لاکھ نوجوانوں کو یہاں بیٹھ کر کام کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہاکہ حکومت کے اس اقدام سے فری لانسرز سالانہ 10 ارب ڈالر کما سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے فری لانسرز کی سہولیات کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس سے قبل رقم منگوانے کے لیے ’پے پال‘ سے معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔