بلے کے نشان سے متعلق حتمی فیصلہ سپریم کورٹ میں ہوگا، اکبر ایس بابر

بدھ 10 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ بلے کے نشان سے متعلق حتمی فیصلہ سپریم کورٹ میں ہوگا۔ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ ہمارے لیے حیران کن نہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا کام سیاسی جماعتوں کو ریگولیٹ کرنا اور عام انتخابات کرانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں نے جب 8 سال تک فارن فنڈنگ کا کیس لڑا تو پی ٹی آئی کہتی تھی کہ یہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں، میں نے 200 سے زیادہ پیشیاں بھگتیں۔

اکبر ایس بابر نے کہاکہ تحریک انصاف نے فراڈ انٹراپارٹی انتخابات کرائے، ہم نے یہ طے کرنا ہے کہ کیا ہم جمہوریت کے نام پر ایک رسم ادا کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں دیکھنا چاہیے کہ ہماری جمہوریت کہاں کھڑی ہے، کبھی پاکستان کے لیے بھی سوچنا چاہیے۔

قبل ازیں ایک اور چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ نے یکطرفہ فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ کیا الیکشن کمیشن محض ایک ڈاکخانہ ہے۔

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس کر دیا ہے اور الیکشن کمیشن کو اس پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان واپس دینے کی استدعا ناقابل سماعت قرار دیدی

قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا تھا۔

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تو عدالت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا تھا جس کے خلاف الیکشن کمیشن نے انٹراکورٹ اپیل کی تھی جس کی سماعت کے بعد فیصلہ واپس بحال ہو گیا تھا۔

اب پاکستان تحریک انصاف کی اپیل پر پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp