ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے کھانسی کے سیرپ اور دیگر دوائیں بنانے کے لیے استعمال ہونے والے زہریلے کیمیکل کی پوری کھیپ ضبط کر لی ہے۔
ڈریپ حکام کے مطابق زہریلا کیمیکل پروپلین گلائیکول ڈاؤ کیمیکل، تھائی لینڈ کا تیارکردہ ہے۔ تاہم ڈاؤ کیمیکل نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہےْ۔
ڈریپ نے یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی ہے جب یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ انڈونیشیا، گیمبیا اور ازبکستان میں 2022 سے اب تک 300 سے زائد بچوں کی اموات کی ممکنہ وجہ کھانسی کے شربت میں استعمال ہونے والا زہریلا کیمیکل پروپیلین گلائیکول ہے۔
یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے انڈونیشیا کے علاوہ دیگر ملکوں میں ہونے والی اموات کو بھارت میں بنائے گئے کھانسی کے شربت سے جوڑا تھا۔
Related Posts
گزشتہ روز ڈریپ کی جانب سے جاری ایک الرٹ میں کہا گیا، ’پروپلین گلائیکول کہ پوری کھیپ ضبط کی گئی ہے اور اس کی پوری سپلائی چین کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔‘
ڈریپ نے پروپلین گلائیکول کے اس بیچ سے تیار کی گئی تمام پروڈکٹس کو مقامی اور ایکسپورٹ مارکیٹ سے واپس منگوانے کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔
ڈرگ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کراچی میں سینٹرل ڈرگ لیبارٹری میں ایک نمونے کا تجزیہ کیا گیا جس میں ایتھائیلین گلائیکول کی سطح معمول سے زیادہ پائی گئی جو انسانی صحت کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے۔
ایتھیلین گلائیکول کا استعمال انسان کے اعصابی نظام اور دل کو متاثر کر سکتا ہے اور گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ پاکستان میں مقامی سطح پر تیار کیے گئے کھانسی کے شربت میں درآمد شدہ کیمیکل کی کوئی مقدار استعمال ہوئی ہے یا نہیں۔
ڈریپ نے ڈاؤ کیمیکل تھائی لینڈ سے درآمد شدہ پروپیلین گلائکول کے کسی دوسرے بیچ سے تیار شدہ پروڈکٹس کی سپلائی کو بھی روک دیا ہے۔