آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ مسلح افواج پاکستان کے خلاف ہونے والی کسی بھی مہم جوئی کے خطرے سے نمٹنے اور اس کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں تاہم ضروریات کے مطابق اپنے نظام کو بھی مزید جدید بنا رہی ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے سونمیانی میں مشق البیزہ تھری کے دوران مختلف فضائی دفاع کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کے جدید نظام کی فائرنگ کا مشاہدہ کیا۔
Related Posts
آرمی چیف نے آرمی ایئر ڈیفنس سسٹم کے مربوط فائر اور جنگی حربوں کا بھی جائزہ لیا جس میں ہائی ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس ویپنز سسٹم (ایچ آئی ایم اے ڈی ایس)، لو ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس سسٹم (ایل او ایم اے ڈی)، شارٹ رینج ایئر ڈیفنس سسٹم (ایس ایچ او آر اے ڈی) اور ایکسٹینڈڈ شارٹ رینج ایئر ڈیفنس سسٹم (ای ایس ایچ او آر اے ڈی ایس) شامل ہیں۔
#ISPR
General Syed Asim Munir, NI (M), Chief of Army Staff, (#COAS), witnessed firing of different Air Defence weapon systems during Exercise Al-Bayza-III, 2024 at Sonmiani. @OfficialDGISPR #PakistanCOAS viewed integrated fire and battle maneuvers of Army Air Defence systems… pic.twitter.com/p4ElskJRWI
— Pakistan Armed Forces News 🇵🇰 (@PakistanFauj) January 12, 2024
پاکستان کی فضائی سرحدوں کے فضائی دفاع کو بڑھانے میں ایک تاریخی کامیابی اور سنگ میل کے طور پر ہائی ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس ویپنز سسٹم نے پہلے ہی فائر میں دیگر ہتھیاروں کے نظام کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ رینج پر ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے میں کامیابی حاصل کی جس کا تجربہ مشق کے دوران کیا گیا تھا۔ آرمی چیف نے کور آف ائیر ڈیفنس کی جانب سے آپریشنل تیاریوں اور اہداف کے حصول کو بے حد سراہا۔
اس موقع پر افسران اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پاکستان کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہمیں خطرات سے نمٹنے اور ان کا مزید مؤثر اور بھرپور جواب دینے کے قابل ہونے کے لیے ضروریات کے مطابق اپنے نظام کو جدید بنانا ہو گا اور اس کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
اس موقع پر کور کمانڈر کراچی، کمانڈر آرمی ایئر ڈیفنس، انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیویشن اور انسپکٹر جنرل آرمز نے بھی آرمی چیف کے ہمراہ مشق دیکھی۔
آرمی چیف نے آرمی ایئر ڈیفنس سینٹر کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور مسلح افواج کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے لیفٹیننٹ جنرل محمد ظفر اقبال کو کرنل کمانڈنٹ بھی تعینات کردیا ہے۔
این اے ایس ٹی پی منصوبہ سے ملک کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے، آرمی چیف
اس سے قبل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این اے ایس ٹی پی ) کو بڑا قومی اور اسٹریٹجک اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا اور کہا ہے کہ اس منصوبے سے ملک کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے اور تکنیکی شعبے کی ترقی اور خود انحصاری کو فروغ ملے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این اے ایس ٹی پی) سلیکون کے دوسرے فیز کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
آرمی چیف سید عاصم منیر نے اس موقع پر ’این اے ایس ٹی پی‘ کو قومی اور اسٹریٹجک اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ اس منصوبے سے ملک کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے کیونکہ اس منصوبے کے ذریعے تکنیکی ترقی کو فروغ ملے گا اور قوم کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا ہو گا جہاں نوجوان اور آنے والی نسلوں کے لیے تکنیکی شعبے میں خود انحصاری کو بھی فروغ ملے گا۔
آرمی چیف نے ’این اے ایس ٹی پی‘ منصوبے میں ایک اور سنگ میل عبور کرنے پر پاک فضائیہ، اس کی قیادت اور تکنیکی اہلکاروں کی کاؤشوں کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر پاک فضائیہ کے سربراہ نے ’ این اے ایس ٹی پی‘ کو ملک کے بہترین ایرو اسپیس، سائبر اور آئی ٹی کے شعبے میں بہترین کلسٹرز میں سے ایک بننے اور ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ سماجی، اقتصادی، سیکیورٹی اور سائنسی فوائد حاصل کرنے کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے اس سے متعلق اپنے وژن کو آرمی چیف کے ساتھ شیئر کیا۔
انہوں نے اپنے وژن میں بتایا کہ یہ منصوبہ ابھرتی ہوئی اور تخریبی ٹیکنالوجیز کے لیے ڈیزائن، آر اینڈ ڈی اور جدت طرازی مراکز کے ساتھ قومی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔ بعد ازاں آرمی چیف نے کور ہیڈ کوارٹرز کراچی کا بھی دورہ کیا۔
کور کمانڈر کراچی نے آرمی چیف کو خوش آمدید کہا اور انہیں آپریشنل تیاریوں، تربیتی امور اور فوجیوں اور شہداء کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے جانے والے انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا۔