گوگل نے انجینئرنگ اور ہارڈ ویئر سے متعلق اپنے سینکڑوں ملازموں کو نوکری سے نکال دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترجمان گوگل نے مذکورہ چھانٹیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوگل کا اس اقدام کا مقصد اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔
برطرفیوں کا اثر گوگل کی مرکزی انجینئرنگ، ہارڈویئر اور اسسٹنٹ ٹیموں کے ملازمین پر پڑے گا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ گوگل کا یہ اقدام لاگت میں کمی کی تازہ ترین کوشش ہے تاکہ کورونا کی عالمی وبا کے دوران دی جانے والی بے تحاشہ ملازمتوں سے کمپنی پر پڑنے والے اثرات پر قابو پایا جاسکے۔
ان برطرفیوں سے گوگل کی ہارڈویئر اور سینٹرل انجینئرنگ ٹیموں کے ملازمین کے علاوہ گوگل اسسٹنٹ، آواز سے چلنے والے سافٹ ویئر پروڈکٹس اور دیگر حصوں سے وابستہ ملازمین بھی متاثر ہوں گے۔
گزشتہ سال جنوری میں گوگل نے اپنی افرادی قوت میں 12,000 افراد میں کمی کی تھی جو اس کے کل وقتی ملازمین کا تقریباً 6 فیصد بنتا ہے جبکہ کمپنی نے سال کے آخر میں بھی اپنی بھرتی اور نئے سیکشنز میں بھی کٹوتیاں کیں۔
مزید پڑھیں
گوگل نے مصنوعی ذہانت، چیٹ بوٹ بارڈ اور بڑے لینگویج ماڈل جیمنی جیسی پروڈکٹس لانچ کرنے جیسے شعبوں میں ترقی کو ترجیح دینے پر بھی اپنی توجہ مرکوز کر دی ہے کیونکہ یہ مائیکروسافٹ اور امیزون جیسے حریفوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
دریں اثنا الفابیٹ ورکرز یونین نے گوگل میں ہونے والی چھانٹیوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر ضروری عمل قرار دیا ہے۔
یونین نے سماجی رابطے کی ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’ہمارے اراکین اور ٹیم کے ساتھی ہمارے صارفین کے لیے بہترین مصنوعات تیار کرنے کے لیے ہر روز سخت محنت کرتے ہیں لہٰذا کمپنی ہر سہ ماہی میں اربوں کماکر دینے والے ہمارے ساتھی کارکنوں کو برطرف نہیں کر سکتی‘۔
Tonight, Google began another round of needless layoffs. Our members and teammates work hard every day to build great products for our users, and the company cannot continue to fire our coworkers while making billions every quarter. We won’t stop fighting until our jobs are safe!
— Alphabet Workers Union (AWU-CWA) (@AlphabetWorkers) January 11, 2024
الفابیٹ ورکرز یونین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملازمتوں کو تحفظ کی فراہمی تک لڑائی نہیں روکی جائے گی۔