عالمی عدالت میں اسرائیل کیخلاف سماعت مکمل، فیصلہ چند روز میں متوقع

جمعہ 12 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل نے ہیگ میں عالمی ادارے میں عوامی سماعت کے دوسرے دن جنوبی افریقہ کی طرف سے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں لگائے گئے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ غزہ میں اس کے اقدامات نسل کشی کے مترادف ہیں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ مقدمے کا فیصلہ آئندہ چند روز میں سنایا جائے گا۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قانونی نمائندوں نے جمعہ کے روز دعویٰ کیا کہ جنوبی افریقہ کے الزامات کو بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کسی قوم کو تباہ کرنا نہیں بلکہ اپنے لوگوں کی حفاظت کرنا چاہتا ہے۔یاد رہے کہ جمعرات کو ہونے والی سماعت کے پہلے دن جنوبی افریقہ نے دلیل دی تھی کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی منظم کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے جہاں اسرائیل کی فوجی مہم کے دوران 23,500 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے کم از کم 70 فیصد خواتین اور بچے شامل تھے۔

فلسطینی مظاہرین سماعت سے قبل آئی سی جے بلڈنگ کے باہر مجتمع

 اسرائیل کے دلائل مکمل

اسرائیل کے دلائل 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد اس کے ’اپنے دفاع کے حق‘ کے گرد گھومتے رہے اور ان میں اس بات سے بھی انکار کیا گیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کے ارتکاب کر رہا ہے اور یہ کہ اس دعوے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

اسرائیل کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل کرسٹوفر اسٹیکر نے کہا کہ ’کسی بھی تنازعے کی ناگزیر ہلاکتیں اور انسانی مصائب نسل کشی کے ارادے کو ظاہر نہیں کرتے‘۔

جمعرات کو اس کے شواہد کی تفصیل دیتے ہوئے جنوبی افریقہ کے وکیل نے کہا تھا کہ ’نسل کشی کے ارادے کا ثبوت نہ صرف ٹھنڈا کرنے والا ہے، بلکہ یہ زبردست اور ناقابل تردید بھی ہے۔”

اسرائیلی وکیل

اسرائیل کے قانونی نمائندوں نے اصرار کیا کہ اس کی فوج نے غزہ میں بین الاقوامی قانون کی تعمیل میں کام کیا ہے اور اس کا مقصد ٹیلی فون کالز اور لیفلیٹنگ کے ذریعے آنے والی فوجی کارروائیوں کی وارننگ دے کر شہریوں کے نقصان کو کم کرنا ہے۔

ایک اور وکیل عمری مرسل نے دلیل دی کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں لوگوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی کوششیں اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ اس کا مقصد شہری آبادی کو تباہ کرنے کے بجائے تحفظ فراہم کرنا ہے۔

برطانوی ماہر کا تجزیہ

تاہم لندن کی کوئین میری یونیورسٹی میں ریاستی جرائم کے سینیئر لیکچرر تھامس میک مینس نے الجزیرہ کو بتایا کہ ممکنہ طور پر آئی سی جے اسرائیل کے غزہ کے لیے اپنی انسانی تشویش کی تصویر کشی اور زمینی حقائق کے درمیان تفاوت پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں تک کا کہنا ہے کہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، پانی کی کمی ہے اور اسپتالوں، اسکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملے ہو رہے ہیں۔

فلسطینی وزارت خارجہ کی اسرائیلی دعووں کی نفی

آئی سی جے کی سماعت سے پہلے بات کرتے ہوئے اسرائیل کی وزارت انصاف کی بین الاقوامی انصاف ڈویژن کے قائم مقام ڈائریکٹر گالیت راگوان نے اس دعوے کی تردید کی کہ اسرائیل نے اسپتالوں پر بمباری کی۔ انہوں نے دلیل دی کہ اسرائیل کو حماس کے فوجی مقاصد کے لیے غزہ میں ہر ایک اسپتال کے استعمال کے ثبوت ملے ہیں۔

دوسری جانب اسپتالوں کو فوجی اڈوں کے طور پر استعمال کیے جانے کے دعووں کا جواب دیتے ہوئے فلسطینی وزارت خارجہ کے اہلکار عمار حجازی نے دی ہیگ کے باہر الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل کے دلائل حقیقت یا قانون پر مبنی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے آج جو کچھ فراہم کیا ہے وہ پہلے ہی سے بولے جانے والے بے بنیاد جھوٹوں میں سے بہت سے ایک ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ اور جنوبی افریقہ کا جواب

آئی سی جے غزہ میں فوجی آپریشن کو مؤثر طریقے سے معطل کرنے کے لیے عارضی اقدامات پر کے لیے تیار ہے تاہم اس حوالے سے اسرائیل نے استدلال کیا ہے کہ عارضی اقدامات سے کسی ریاست کو اپنے دفاع کے احترام حق کے استعمال سے باز نہیں رکھا جاسکتا۔

دائرہ اختیار کے معاملے پر اسرائیل نے دلیل دی کہ آئی سی جے کے مینڈیٹ کی ایک شرط یہ ہے کہ کیس کو آگے بڑھانے والی ریاست کو پہلے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اسرائیل کے مطابق انہوں نے اس کیس کو عدالت میں لانے سے پہلے جنوبی افریقہ سے بات کرنے کا انتظام نہیں کیا۔ بدلے میں جنوبی افریقہ نے دلیل دی کہ اس نے اسرائیل سے رابطہ کیا ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

الجزیرہ کے سینیئر سیاسی تجزیہ کار مروان بشارا نے کہا کہ اسرائیلی ٹیم نے مضبوط علاقائی اور طریقہ کار کے دلائل پیش کیے لیکن ساتھ ہی اسرائیل اخلاقی، حقائق پر مبنی، تاریخی اور انسانی دلائل سے محروم ہو گیا ہے کیونکہ غزہ میں صورتحال جس طرح سے ابھری ہے وہاں سراسر موت اور صنعتی قتل کا دور دورہ ہے۔

 

اسرائیل کی وزارت خارجہ کے قانونی مشیر ٹال بیکر نے آئی سی جے کو بتایا کہ جنوبی افریقہ کے حماس کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اس لیے وہ مسخ شدہ حقائق اور قانونی تصویر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

تاہم جنوبی افریقہ کی حکومت نے کہا ہے کہ اس کے حماس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات نہیں ہیں اور قبضے کے خلاف فلسطینی جدوجہد کی حمایت کے حوالے سے اس کا مؤقف حماس کی حمایت کے مترادف نہیں ہے۔

جمعرات کو جنوبی افریقہ کے وکلا نے بھی حماس کے 7 اکتوبر کے اقدامات کی مذمت کی۔

عالمی عدالت کے صدر ژوان ڈونا ہیو نے 2 روزہ سماعت ختم کرتے ہوئے کہا کہ عدالت آنے والے دنوں میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔

عالمی عدالت کی سماعت کے دوران غزہ میں کیا ہوا، چند جھلکیاں؟

غزہ میں تمام انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں منقطع ہوگئیں اورمواصلات کا نیا بلیک آؤٹ سامنے آیا۔

دیر البلاح کے جنوب میں مشعلہ کے علاقے میں فیاض خاندان کے گھر پر اسرائیلی حملے میں 11 افراد شہید ہو گئے ہیں۔

الاقصیٰ اسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ایندھن ختم ہو رہا ہے اور مریضوں کو موت کا خطرہ ہے۔

دیر البلاح میں الاقصی شہدا اسپتال کے ڈائریکٹر ایاد ابو ظہیر نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے اسپتال میں طبی خدمات جلد بند ہو جائیں گی۔

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا کہ بجلی کے جنریٹر مکمل طور پر بند ہونے کی صورت میں بچوں اور مریضوں کو موت کا خطرہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp