2013 اور 2018 کے الیکشن میں فوج کا بہت عمل دخل رہا، مفتاح اسماعیل

ہفتہ 13 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میرے وزارتِ خزانہ کے دور میں 2 بجٹ پیش گئے، سب سے زیادہ بجٹ آرمی کا ہوتا ہے اس سے مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔ آرمی کا سیاست میں اختیار و استعمال ہی مسئلہ ہے، 2013 اور 2018 کے الیکشن میں فوج کا بہت عمل دخل رہا، ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ الیکشن کا سرکل کون بناتا ہے۔

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے لاہور میں تھنک فیسٹ 2024 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کیسے چلانا ہے ابھی یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔ کوئی بھی آئین پر چلنا نہیں چاہتا۔ آئین کا مسئلہ نہیں آئین پر عمل درآمد مسئلہ ہے۔ پاکستان میں آئین پر عمل نہیں کیا جاتا۔ صوبے ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کرتے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے پاس لوکل گورنمنٹ نہیں جبکہ آئین میں یہ سسٹم موجود ہے، پاکستان میں کوئی بھی ادارہ کام نہیں کر رہا، بڑے کمپنیوں کے بجائے چھوٹے کسانوں کو سبسیڈائزڈ کرنا ہوگا، پاکستان میں بھارت اور چین کے مقابلے میں 20 فیصد کم فصلیں حاصل کی جاتی ہیں۔ میرا یقین ہے کہ ہر شخص اپنی زمین سے فائدہ اٹھاتا ہے لیکن چھوٹی زمین سے بھی فصلیں اگائی جا سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فارم کی زمین پر ٹیکس لگانا ہوگا اور ہر سال لینا ہوگا، حکومت کو بہترین ری سرچ والے بیج پر توجہ دینے اور پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے، منتخب لوکل گورنمنٹ ہی بیوروکریسی کی کرپشن کے خاتمے کا باعث بنے گی، منتخب لوکل گورنمنٹ ہی نظام کو بدلے گا، اگر کرپشن ختم کرنی ہے تو منتخب لوکل گورنمنٹ کو لانا ہوگی۔ مسلم لیگ ن اقتدار میں آئی تو کہا گیا لوکل گورنمنٹ لائیں گے لیکن لوکل گورنمنٹ آئی ہی نہیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ سے 4 کھوکھر اور پی ٹی آئی سے 2 کھوکھر الیکشن لڑ رہے ہیں جو جیت جائیں گے، پرویز مشرف کے سسٹم کو مکمل ختم کرکے غلطی کی گئی اگر سسٹم میں کوئی غلطی تھی تو اسے بہتر کر لیتے، پاکستان میں آج 78 فیصد کسی زبان میں نہیں بول سکتے 58 فیصد دوسری زبان نہیں بول سکتے تو ملک ترقی نہیں کرے گا۔ تعلیم و صحت کے لیے لوکل سسٹم لانا ہوگا وگرنہ کرپشن ختم نہیں ہوگی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بلوچستان میں 3 ہزار سے 27 سو سکول خالی پڑے ہیں ہر 2کروڑ بچوں سے ایک بچہ سکول جاتا ہے۔ پاکستان میں 2.6 فیصد کے تناسب سے آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سال میں 80 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں 2 کروڑ 80 لاکھ سکول سے باہر ہیں تو پھر 80 لاکھ بچوں سے 40 لاکھ بچے سکول ہی نہیں جا سکیں گے۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے کچھ نہیں ہورہا، اسلام کی وجہ سے آبادی کو کنٹرول کر سکتے ہیں اگر آج آبادی کنٹرول کریں گے تو اس کا تین 4 سال بعد اثرات آئیں گے، فیملی پلاننگ کے لیے فیملی کلینک کی ضرورت ہے تاکہ وہ آگاہی فراہم کرے، خواتین کو زیادہ تعلیم دیں اور بچوں کی پیدائش پر قابو پائیں وگرنہ ترقی نہیں ہوسکتی۔

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ پاکستان کا راستہ گم ہوگیا، پاکستان کو 75 سال سے فیل کر رہے ہیں لیکن ہمیں کوشش تو کرنا ہوگی، اگر پاکستان ٹھیک چل رہا ہے تو کچھ نہ کریں ایسا ہی چلنے دیں، آپ نے یہ طے کرنا ہے مقتدر ادارہ ملک چلائے یا لوگ چلائیں۔ صدارتی نظام یا وزارت اعلیٰ کا نظام اس کا تعین کرلیں۔ آئین جیسا ہو اس پر عمل ہونا چاہئیے فوج کا سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، پہلے آرمی کے خلاف تھے اب ان کے حق میں تالیاں بجا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp