پی ٹی آئی نظریاتی جماعت کس کی ہے اور کب بنائی گئی ؟

ہفتہ 13 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف نظریاتی ( پی ٹی آئی این) کے چیئرمین اختر قبال ڈار کا تعلق ضلع شیخوپورہ سے ہے اور وہ ایک نجی تعلیمی ادارے کی تین برانچز کے مالک ہیں۔

اختر اقبال ڈار 2007 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبر بنے۔ ان کا شمار پی ٹی آئی بنانے والے اراکین میں ہوتا تھا تاہم پارٹی پالیسی سے نالاں ہو کر اختر اقبال ڈار نے 2011 میں پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کر لی۔

پی ٹی آئی نظریاتی دھڑا 2012 میں بنا

اختراقبال ڈار نے 2012کے آغاز میں پی ٹی آئی نظریاتی کے نام سے الگ دھڑا بنایا جسے 2016 میں باقاعدہ طور پر ایک سیاسی پارٹی کے طور پر پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے نام سے الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کروایا، اختر اقبال ڈار نے 2018 کے انتخابات میں اپنے امیدواروں کو بھی باقاعدہ طور پر میدان میں اتارا۔

پی ٹی آئی نظریاتی کو ’بلے باز‘ کا نشان 2016 میں ملا

2016 میں اس وقت کے پی ٹی آئی کے ڈپٹی چیف آرگنائزر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے لاہور ہائیکورٹ میں ’بلے باز‘ کا نشان بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے آزاد امیدواروں کو دینے والوں کے خلاف ایک پیٹیشن فائل کی جس پر لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو آزاد امیدواروں کو کوئی اور نشان دینے کے احکامات جاری کیے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے کیس صوبائی سطح کا معاملہ قرار دے کرنپٹا دیا تھا۔ پی ٹی آئی نظریاتی کے چیئرمین اختراقبال ڈار سے 2018 میں جسٹس وجیہہ الدین، حامد خان اور ولید اقبال نے پارٹی جوائن کرنے کے لیے رابطہ کیا تاہم معاملات آگے نہ بڑھ سکے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق اختر اقبال ڈار کو منانے میں حامد خان نے اہم کردار ادا کیا جس کے بعد پارٹی نے پی ٹی آئی نظریاتی کے ٹکٹ پر امیدواروں کو الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ جاری کیے۔

اختر اقبال ڈار کے والد اقبال ڈار بلدیہ کے چیئرمین رہ چکے ہیں

اختر اقبال ڈار کے والد اقبال ڈار بلدیہ کے چیئرمین رہ چکے ہیں اور ان کی بھتیجی بینش ڈار مقامی سطح پر مسلم لیگ ن کے امیدوار کو سپورٹ کرتی ہیں۔

سیاسی بیک گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے اختر اقبال ڈار سے  2018میں مسلم لیگ ننے بھی پارٹی جوائن کرنے کے لیے رابطہ کیا تھا جسے انہوں نے مسترد کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp