پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ استعفیٰ پر استعفیٰ آ رہا ہے، بزدل دم دبا کر اور جوتیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں۔ نواز شریف پر ظلم کرنے والا ایک ایک کردار اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے اوکاڑہ میں جلسہ عام سے انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے، اب ملک کے مختلف علاقوں میں مریم نواز سمیت دیگر قائدین خطاب کریں گے۔
اوکاڑہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ انتقام ان سے نواز شریف یا مسلم لیگ ن نہیں لے رہے بلکہ یہ انتقام قدرت کا نظام لے رہا ہے۔ نوازشریف چوتھی بار اقتدار میں آئے گا۔
اوکاڑہ کے عوام نے 8 فروری سے پہلے ہی اپنا فیصلہ نوازشریف کے حق میں سنا دیا#پاکستان_کے_لئے#اوکاڑہ_میں_امید_سحر pic.twitter.com/XvEDOzcQ9Q
— PMLN (@pmln_org) January 15, 2024
‘بزدل جوتیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں’
انہوں نے کہا کہ قدرت کی عدالت نے پاکستان اور نواز شریف کے ساتھ ہونے والے ظلم کا سوموٹو لے لیا ہے، یہ بزدل دم دبا کر، جوتیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں، استعفیٰ پر استعفیٰ آرہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ اب کسی کی آواز بھی نہیں آرہی اور قدرت کی لاٹھی اپنا اثر دکھا رہی ہے، جو جتنا بڑا ظالم ہوتا ہے، اتنا بڑا بزدل ہوتا ہے، جو جتنا بڑا بے رحم ہوتا ہے اتنا ہی ڈرپوک ہوتا پے۔
Related Posts
مریم نواز نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ دوسروں کا اور بے گناہوں کا احتساب کرتے ہوئے فرعون بنے ہوئے تھے اور آج اپنی باری آئی تو منہ چھپا کر، جوتیاں چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، ٹانگ پر پلستر چڑھانے سے لیکر وہیل چیئر تک کی کہانی، منہ پر کالا ڈبہ اور کالی بالٹی چڑھانے کی کہانی، عدالتوں کے احاطے سے جوتی چھوڑ کر دوڑ لگانے کی کہانی اور اس کے مناظر لوگوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔
‘اپنی باری آئی تو بزدلی سے فرار ہوگئے’
مریم نے کہا کہ جب انسان نواز شریف کی طرح سچا ہوتا ہے تو شیر کی طرح ڈٹ کر کھڑا ہوجاتا ہے، مجھے اب سمجھ آئی ہے کہ کوئی مشکل وقت کا سامنا کیوں نہیں کرسکتا، کیوں پلستر چڑھانے پڑتے ہیں، کیوں وہیل چیئر کا سہارا لینا پڑتا ہے، کیوں منہ چھپانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہ اس لیے چھپانا پڑتا ہے کیونکہ چوری کی ہوتی ہے اور ڈر ہوتا ہے کہ کہیں چوری پکڑی نہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چور کہنے والے کی اپنی باری آئی تو گھڑی بھی نہیں چھوڑی، خانہ کعبہ کی تصویر والی گھڑی بیچ کر پیسے کھا گیا، لوگوں کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو جیلوں میں ڈالا، باپ کے سامنےگرفتار کیا مگر اپنی باری آئی تو بزدلی کی داستانیں رقم کرکے ذلت سے فرار ہوئے۔
رہنما ن لیگ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو جب بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا تو وہ عزت سے اپنے گھر گئے تھے لیکن یہ ذلت سے گئے ہیں، کیا پاکستان کے لیڈر ایسے بزدل ہونے چاہئیں۔ قدرت کے اصول میں گناہ گار کی معافی ہے مگر اس کے نظام میں ظالم کی معافی نہیں ہے۔
مریم نے کہا کہ 2018 تک عوام کو سستی بجلی، روٹی، گیس، پیٹرول، چینی میسر تھی مگر جب انہوں نے سازش کرکے نواز شریف سے اقتدار اور لوگوں سے سستی بجلی، آٹا، گیس، دوائی چھینی تو پھر ان کو عوام کی آہ لگی ہے۔ آج جو ان کے ساتھ ہو رہا ہے، اس کا ذمہ دار کوئی نہیں بلکہ وہ خود ہیں۔
’پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بلا تھا ہی نہیں‘
انہوں نے کہا کہ چور چوری سے جاتا ہے، ہیرا پھیری سے نہیں، پی ٹی آئی والے کل پرسوں سے شور مچا رہے ہیں کہ ہمارا انتخابی نشان واپس لے لیا گیا ہے، ان سے کسی نے کوئی نشان واپس نہیں لیا، ان کا انتخابی نشان بلا نہیں بلکہ وہ ڈنڈا تھا جو انہوں نے اپنے ہاتھ میں پکڑا ہوا تھا۔
مریم نواز کا کہنا تھا ان لوگوں نے وہ ڈنڈا پاکستان کی ریاست پر چلایا، پاکستان کے عوام کی روٹی پر چلایا، پولیس کے جوانوں پر چلایا، وہ ڈنڈا اب تمہارے ہاتھ سے چھین لیا گیا ہے، پوری قوم نے دیکھا کہ تم نے اس ڈنڈے سے شہدا کی یادگاروں کو توڑا اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے۔
’ہم پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان دلوا دیں گے‘
انہوں نے کہا کہ ان کا انتخابی نشان وہ گھڑی ہونی چاہیے تھی جو انہوں نے چرائی یا پھر وہ پیٹرول بم جو انہوں نے پولیس کے اہلکاروں اور انتظامیہ کے اوپر چلایا، اگر آج یہ ہمیں کہیں کہ ان دونوں میں سے کوئی ایک انتخابی نشان انہیں چاہیے تو ہم الیکشن کمیشن سے کہیں گے کہ انہیں دے دیں تاکہ انہیں اپنی اصلیت کا معلوم ہوسکے۔
مریم نواز نے کہا کہ ایک شیر کو شیر کا نشان مل سکتا ہے مگر ایک دہشت گرد جماعت کو انتخابی نشان نہیں مل سکتا، یہ کیا سمجھ رہے تھے کہ اپنی پارٹی کے الیکشن میں ہیرا پھیری اور جعلسازی کرکے پتلی گلی سے نکل جاؤ گے تو جان لو کہ اوکاڑہ کے عوام یہ نہیں ہونے دیں گے۔