پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہماری جماعت اور لیڈر شپ پر جتنی سختی ہونا تھی ہو گئی اب سیز فائر ہونا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہاکہ بلے کا نشان واپس لینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے بے تحاشا مایوسی ہوئی۔ ایک سیاسی جماعت سے انتخابی نشان لینا پارٹی کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ ہم اس کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔
Related Posts
انہوں نے کہاکہ 175 سیاسی پارٹیوں میں سے کسی نے ایسے انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے جیسے ہم نے کرائے۔
انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے جمہوریت کو دیوار سے لگا دیا، ہم نے لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق درخواست واپس لے لی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ رجیم چینج کے بعد سے پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا گیا، مریم نواز لاڈلی ہے اور ایک لاڈلے کی بیٹی ہے۔
انہوں نے کہاکہ نومبر 2020 میں پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کرانے تھے لیکن کورنا کی وجہ سے کسی جماعت نے انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرایا تھا پھر ہم نے 8 جون 2022 کو انٹرپارٹی الیکشن کرائے۔
چیف جسٹس کو ایک ریفرنس کا بدلہ 25 کروڑ عوام سے نہیں لینا چاہیے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کسی بھی سیاسی پارٹی پر پابندی ایک بہت سیریس معاملہ ہے۔ ہم تو قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ چیف جسٹس کو ایک ریفرنس کا بدلہ 25 کروڑ عوام سے نہیں لینا چاہیے، اگر پی ٹی آئی کی حکومت میں ان کے خلاف ریفرنس فائل ہوا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارا قصور تھا۔
ہمارا ووٹر جانتا ہے کہ ووٹ تسبیح والے کا ہے
انہوں نے کہاکہ ہمارے ووٹر کو پتا ہے کہ اُن کا ووٹ تسبیح والے کا ہے، ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا فیصلہ عوام کی عدالت میں ہونا ہے اور 8 فروری کو ناقابل یقین ووٹرز ٹرن آؤٹ ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان سے آج جیل میں ملاقات ہوئی ہے تو انہوں نے کارکنوں کو پیغام دیا ہے کہ مضبوط رہیں اور الیکشن کے روز نامزد امیدواروں کو ووٹ دیں۔