امریکی ریاست آئیوا میں ریپبلکن پارٹی کے کاکس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ فاتح قرار پائے ہیں۔ اس جیت نے انہیں بطور ریپبلکن امیدوار صدارتی انتخابات لڑنے کی مضبوط بنیاد فراہم کر دی ہے۔
آئیوا کاکس میں ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں امریکا کی سابق سفیر نکی ہیلے اور فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹس کو شکست سے دوچار کیا۔ آئیوا کاکس میں رون ڈی سینٹس دوسرے اور نکی ہیلے تیسرے نمبر پر رہے۔
ٹرمپ نے آئیوا کاکس میں 51 فیصد ووٹ حاصل کیے، رون ڈی سینٹس نے 21 فیصد اور نکی ہیلے نے 19 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ ٹرمپ کو آئیو کاکس میں کل 40 میں سے 20 ڈیلیگیٹس (نمائندگی کرنے والے پارٹی ممبران)، رون ڈی سینٹس کو 8 جبکہ نکی ہیلے کو 7 ڈیلیگیٹس ایوارڈ کیے گئے۔
Related Posts
آئیوا کاکس میں کامیابی کے بعد ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا، ’یہ میرے لیے ایک شاندار تجربہ تھا کیونکہ کہا جارہا تھا کہ اگر میں 12 فیصد کے مارجن سے کامیاب رہا تو یہ ایک بڑی جیت ہوگی لیکن میرے خیال میں ہماری کامیابی اس سے 2 گنا زیادہ تھی۔‘
کاکس کیا ہے؟
امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی اپنے اپنے کاکس اور پرائمری انتخابات کا انعقاد کرتی ہیں۔ ان دونوں انتخابات میں پارٹی کے ارکان ان امیدواروں کو ووٹ دیتے ہیں جنہوں نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینا ہو۔ جو امیدوار ان انتخابات میں کامیاب رہتا ہے اسے ہی پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے۔
امریکا کی بعض ریاستوں میں کاکس اور بعض میں پرائمریز انتخابات منعقد کیے جاتے ہیں۔ کاکس کا انعقاد سیاسی جماعتیں خود کرتی ہیں جبکہ پرائمریز کا انعقاد ریاستی انتظامیہ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ آئیو میں منعقد کیا گیا کاکس صدارتی انتخابات کے لیے سب سے پہلا کاکس تھا۔
دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کے انتخاب کے لیے پہلے پرائمریز نیوہیمپشائر میں 23 جنوری کو منعقد ہوں گے۔ کاکس اور پرائمریز میں کامیاب رہنے والے امیدواروں کو آخر میں صدارتی انتخابات کے لیے نامزد کیا جاتا ہے۔