شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان مفاہمت کی امیدیں دم توڑگئیں، کم جونگ کے سخت فیصلے

منگل 16 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ مفاہمت اور دوبارہ اتحاد کو فروغ دینے کے لیے قائم کردہ کئی سرکاری اداروں کو ختم کر دیا۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق کم جونگ نے سپریم پیپلز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کوریا کے ساتھ اتحاد اب ممکن نہیں رہا اور جنوبی کوریا کی حیثیت کو ایک الگ، ’دشمن ملک‘ میں تبدیل کرنے کے لیے آئینی ترمیم کی جائے گی۔

بعد ازاں سپریم پیپلز اسمبلی نے ایک بیان میں کہا کہ بین الکوریائی مفاہمت کو سنبھالنے والی 3 تنظیمیں، ملک کے پرامن اتحاد کے لیے کمیٹی، نیشنل اکنامک کوآپریشن بیورو اور (ماؤنٹ کمگانگ) انٹرنیشنل ٹورازم ایڈمنسٹریشن بند کی جا رہی ہیں۔

کم جونگ نے اسمبلی سے خطاب کے دوران یہ بھی کہا کہ ان کا ملک جنگ نہیں چاہتا لیکن اس سے بچنے کی کوشش بھی نہیں کرتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا میں 2 انتہائی دشمن ریاستوں کے درمیان اب شدید تصادم ہوگا۔

یہ فیصلہ جنوبی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات کے بعد کوریا کے درمیان تعلقات میں مزید بگاڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے منگل کو اپنے ملک کو شمالی کوریا کی جانب سے دشمن قرار دیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کی ’ملک دشمنی اور تاریخی‘ فطرت ظاہر ہوتی ہے۔

گزشتہ روز شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے اپنے ٹھوس ایندھن والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے لانچ کے ہفتوں بعد ایک نئے ٹھوس ایندھن والے میزائل کا تجربہ کیا ہے جس میں ہائپر سونک وار ہیڈ نصب ہے۔

دریں اثنا جاپان، جنوبی کوریا اور امریکا نے مشترکہ فوجی مشقیں تیز کر دی ہیں جنہیں پیانگ یانگ ہتھیاروں کے تجربات کے جواب میں مستقبل میں حملے کی مشق کے طور پر دیکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp