بیرون ملک سے پاکستانی بینک اکاؤنٹ میں بھیجے گئے 41 کروڑ جعلی دستخط سے کیسے نکال لیے گئے؟

بدھ 17 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام طور پر بیرون ملک سے پاکستان بھیجی جانے والی رقم کا سب سے محفوظ ذریعہ بینکنگ ٹرانزیکشن سمجھا جاتا ہے، لوگوں کا خیال ہے کہ بینک میں موجود ان کی رقم محفوظ ہوتی ہے، تاہم سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اوورسیز پاکستانی نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ اور دبئی سے پاکستانی بینک اکاؤنٹ میں بھیجی گئی بھاری رقم 41 کروڑ روپے ان کے اکاؤنٹ سے چوری ہو گئے ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں برطانوی اور پاکستانی شہریت رکھنے والے فہد بٹ نے بتایا کہ انہوں نے برطانیہ اور دبئی سے اپنے پاکستانی بینک اکاؤنٹ میں مختلف اوقات میں مجموعی طور پر 41 کروڑ روپے بھیجے، تاہم بینک اکاؤنٹ سے جعلی دستخط سے رقم نکال لی گئی، ’اس معاملے کی اسٹیٹ بینک کو شکایت کی تو انہوں نے کہا کہ بینکنگ محتسب سے رابطہ کریں، سب کچھ کر لیا تاہم رقم کا سراغ نہیں لگ سکا‘۔

دبئی اسلامک بینک کے فکسڈ اکاؤنٹ میں رقم جمع تھی، متاثرہ شخص فہد بٹ

متاثرہ شخص فہد بٹ نے بتایا کہ انہوں نے دبئی اسلامک بینک کے فکسڈ اکاؤنٹ میں رقم جمع کرائی ہوئی تھی، بینک کی لوکل برانچوں کے مینیجرز نے ملی بھگت سے جعلی دستخط کے ذریعے چیک سے ساری رقم نکلوا لی، اس معاملے کی انکوائری ابھی ایف آئی اے کر رہا ہے اور اس کے پاس تمام تفصیلات اور شواہد موجود ہیں تاہم اسٹیٹ بینک نے اس سلسلے میں ہماری کوئی مدد نہیں کی۔

متاثرہ شخص نے مزید بتایا کہ انہوں نے سال 2017 میں دبئی اسلامک بینک کراچی میں نور بینک دبئی سے کروڑوں کی رقم منتقل کی تھی، گزشتہ سال پاکستان آ کر بینک سے رقم نکلوانے گئے تو بینک نے بتایا کہ رقم اکاؤنٹ سے نکلوا لی گئی ہے اور بینک اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے۔

متاثرہ شخص کے رقم نکلوانے والے کے ساتھ کاروباری تعلقات ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ متاثرہ سائل اور اس کی فیملی کے 66 اکاؤنٹس ہیں، متاثرہ سائل اور رقم نکلوانے والے کے درمیان کاروباری تعلقات ہیں، رقم نکالنے کے لیے جعلی دستخط کی تحقیقات ایف آئی اے کر رہا ہے۔

سلیم مانڈوی والا  گورنر اسٹیٹ بینک پر برس پڑے

اس موقع پر متاثرہ شخص فہد بٹ نے کہاکہ رقم نکالنے والے سے کبھی کوئی کاروباری تعلق نہیں رہا۔ اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد پر برس پڑے اور کہاکہ اسٹیٹ بینک نے شکایت کیوں نہیں سنی۔

چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ ہمارا مشاہدہ ہے کہ اسٹیٹ بینک عام صارفین کی بات بالکل نہیں سنتا، انہوں نے اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں دبئی اسلامی بینک کے چیف ایگزیکٹو، برانچ مینیجر، اسٹیٹ بینک کے بینکنگ ہیڈ اور ایف آئی اے کے عملے کو طلب کر لیا۔

اس صورتحال میں کون بینکوں میں رقم رکھے گا، سعدیہ عباسی

اجلاس میں سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ اس صورتحال میں کون سمندر پار پاکستانی ملکی بینکوں میں رقم رکھے گا۔

اسٹیٹ بینک بڑی ٹرانزیکشنز کی رپورٹ ایف بی آر کو دیتا ہے، فاروق ایچ نائیک

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر کاروباری افراد کو ہراساں کر رہا ہے، اسٹیٹ بینک بڑی ٹرانزیکشنز کی رپورٹ ایف بی آر کو دیتا ہے جو لوگوں کو ہراساں کرنا شروع کر دیتا ہے۔ کمیٹی کو بتایا جائے کہ اسٹیٹ بینک کن قوانین کے تحت کاروباری افراد کی ٹرانزیکشنز کو مشکوک قرار دیتا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کی فاروق ایچ نائیک کے دعوے کی تردید

اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کسی مشکوک ٹرانزیکشن کی معلومات ایف بی آر کو نہیں دیتا، یہ معلومات فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو دی جاتی ہیں جو کسی بھی ایجنسی کو مزید تحقیقات کے لیے دے سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp