انتخابات میں ایک ماہ سے کم عرصہ باقی، بلوچستان میں انتخابی گہما گہمی مدھم کیوں؟

جمعرات 18 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما اور آزاد امیدوار انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں لیکن ایک جانب جہاں دیگر صوبوں میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے وہیں بلوچستان میں انتخابی ہل چل نہ ہونے کے برابر ہے۔

جہاں تک صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کا تعلق ہے تو اس کے نواحی علاقوں میں سیاسی جماعتوں کے بینرز اور پرچموں کی بہار تو دکھائی دیتی ہے لیکن شہر کے وسطی علاقوں میں سیاسی تشہیر کا سلسلہ ماند پڑا ہوا ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے شہری حمید اللہ شیرانی نے کہا کہ ماضی کے انتخابات کی نسبت اس مرتبہ انتخابی ہل چل قدرے کم نظر آرہی ہے۔ شہری حلقوں کے متعدد امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم تاحال شروع نہیں کی جس کی ایک وجہ یہ ابہام ہے کہ کہیں انتخابات ملتوی نہ ہو جائیں، اس لیے وہ ممکنہ طور پر انتخابات سے 10 یا 15 روز قبل ہی اپنی انتخابی مہم شروع کریں گے۔

ایک اور شہری ظفران نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں امیدواروں پر قاتلانہ حملے ہو چکے جس کی وجہ سے بہت سے امیدوار اپنی انتخابی مہم چلانے سے کترارہے ہیں جبکہ شہری بھی اس میں حصہ لینے سے گریزاں ہیں۔

حسین بگٹی نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 5 برسوں میں ملک کی معاشی صورتحال ابتر رہی جس کی وجہ سے صوبے کے عوام جمہوریت اور جمہوری نظام سے اکتا گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو نوجوان ماضی میں انتخابی گہما گہمی میں امیدواروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے تھے وہ اب اپنے گھر ہی بیٹھے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp