پاکستان اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی پر ترکیہ نے پاکستان سے رابطہ کیا ہے، ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فدان نے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کو فون کیا، جس پر پاکستان کی جانب سے جلیل عباس جیلانی نے ترکیہ کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان معاملے کو زیادہ کشیدہ نہیں کرنا چاہتا۔

دفتر خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فدان نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے رابطہ کیا، اور پاکستان اور ایران کے درمیان جاری پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے پاکستان کے تناظر اور حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں
جلیل عباس جیلانی نے ترکیہ کو واقع سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے آپریشن مرگ بر سرمچار کا مقصد ایران کے اندر دہشت گردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنانا تھا اور پاکستان کو کشیدگی میں کوئی دلچسپی یا خواہش نہیں ہے۔ پاکستان نے صرف اور صرف ایران کے جارحانہ رویے کا جواب دیا ہے۔
نگراں وزیر خارجہ نے ترکیہ کے ہم منصب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ ایران کے ساتھ حالات مزید کشیدہ ہوں، ایران ہمارا برادر ملک ہے لیکن ان کے اس رویے پر پاکستان کو تشویش ہے۔ پاکستان کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دینا جانتا ہے۔
واضح رہے 2 روز قبل ایران نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے پنجگور کے علاقے میں میزائل سے حملہ کیا، جس میں 2 معصوم بچیاں جانبحق اور 3 زخمی ہوگئی تھیں۔ پاکستان نے ایران کے میزائل حملے پر تشویش کا اظہار کیا اور اگلے ہی روز جوابی کاررائی کی۔
پاکستان نے پہلے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کیے، اپنے سفیر کو پاکستان بلایا، ایرانی سفیر کو ملک بدر کیا۔ بعد ازاں پاکستان نے راکٹ، ڈرون اور دیگر جدید اسلحے کا استعمال کرتے ہوئے ایران میں موجود دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا، جس میں تقریباً 7 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔


















