مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ 2 سے 3 دن میں پارٹی منشور پیش کردیا جائے گا، ہم نے سنجیدہ منشور بنانا تھا، نواز شریف کا پاکستان آںے کا واحد مقصد پاکستان آکر صرف الیکشن مہم چلانا نہیں تھا، نواز شریف ملکی مسائل کے حل کے لیے وطن واپس آئے تھے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن عرفان صدیقی نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ صرف جلسے کرنا الیکشن مہم ہے، سینکڑوں امیدواروں کے انٹرویوز کرنا، حلقوں میں سروے کروانا الیکشن ایکٹوٹی نہیں ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ الیکشن کے لیے پارٹی منشور مرتب کرنا بھی الیکشن مہم نہیں ہے، توانائی اور معیشت کے مسئلے کے حل کے لیے اجلاس کرنے کو بھی لوگ الیکشن مہم نہیں سمجھتے۔ اگر تو صرف جلسوں کو الیکشن مہم کہتے ہیں تو اس میں ہم تھوڑے پیچھے ہیں لیکن اب ن لیگ کے جلسے بھی شروع ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ پچھلے 2 ماہ سے مسلم لیگ ن پارٹی منشور پر کام کررہی ہے، بلاول بھٹو اگر سمجھتے ہیں کہ ہم نے ان کی طرح منشور دے دینا چاہیے تھا تو وہ شاید ہم 2 دن میں 10 نکات لکھ کر نواز شریف کو دے دیتے، مریم نواز یا شہباز شریف کو دے دیتے وہ کسی جلسے میں منشور پڑھ لیتے اور کہتے کہ یہ ن لیگ کا منشور ہے تو یہ بڑا آسان کام تھا۔
’ہم نے سنجیدہ منشور بنانا ہے، ہم نے توانائی، خارجہ پالیسی، صحت، تعلیم، سمندر پار پاکستانیوں کے لیے کمیٹیاں بنانی ہیں، ہم نے تقریبا 32 ذیلی کمیٹیاں بنائی ہیں جن کی سربراہی قابل لوگ کررہے ہیں، کمیٹیوں کی سفارشات کو دیکھ رہے ہیں۔‘
عرفان صدیقی نے کہا کہ ’منشور کا کام الیکشن کے بعد شروع ہوتا ہے لیکن الیکشن سے پہلے ہمیں بتانا چاہیے کیوں کہ یہ روایت ہے، کسی بھی پارٹی نے ابھی تک کوئی تحریری منشور جاری نہیں کیا ہے، ہمارا منشور 2 سے 3 دن میں آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کسی بھی حکومت کی اچھی کارکردگی سے قائم ہوتا ہے، اگر کوئی حکومت بنیادی مسائل جیسا کہ غربت، مہنگائی، بجلی و گیس کے بل اور ملکی معیشت کو دیدہ ریزی، محنت اور مشقت کے ساتھ حل کرلیتی ہے تو سیاسی استحکام آہی جاتا ہے، 2013 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف کتنے دھرنے ہوئے لیکن اس حکومت کا کچھ نہیں بگڑا، کام اس وقت خراب ہوا جب ایک پراجیکٹ لانچ کرنے کی کوشش کی گئی۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ مسلم لیگ ن اس بار بھی بھرپور کارکردگی کے ساتھ سامنے آئے گی، جہاں تک الیکشن کا سوال ہے 1970 سے لے کر اب تک ہر الیکشن متنازعہ ہوا ہے، 2013 کے الیکشن کے لیے کیا کچھ نہیں ہوا، حتی کہ سپریم کورٹ کو کہنا پڑا کہ الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی۔