8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں کیلاش سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ نوجوان لوک رحمت اپنی کمیونٹی کے پہلے امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ لوک رحمت کا تعلق وادی کیلاش کے علاقہ بمبوریت سے ہے جو آمدہ انتخابات میں خیبرپختونخوا کی صوبائی نشست پی کے 2 سے آزاد حیثیت سے میدان میں اترے ہیں جنہیں بکری انتخابی نشان دیا گیا ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آزاد امیدوار لوک رحمت نے کہاکہ ماضی میں کیلاش کمیونٹی کا کوئی بھی فرد جنرل سیٹ پر الیکشن نہیں لڑا۔ چترال میں موروثی سیاست کا راج رہا ہے چاہے وہ چترال کے راجوں کی طرف سے ہو یا سیاسی جماعتوں کی طرف سے۔ دوسری بات نوجوانوں کے لیے سیاسی نظام مشکل بنا دیا گیا ہے جسے میں چیلنج کر کے میدان میں اترا ہوں تاکہ آئندہ نوجوانوں کی اس نظام میں شمولیت آسان ہو۔
مزید پڑھیں
لوک رحمت نے کہاکہ پالیسی معاملات میں کیلاش کمیونٹی کو کبھی زیر غور نہیں رکھا گیا۔ گزشتہ اسمبلی میں کیلاش کمیونٹی کو اقلیتوں کی خصوصی نشست پر نمائندگی تو دے دی گئی لیکن یہ کافی نہیں تھا اور نا ہی اس سے ہمارے قانونی و دیگر مسائل و معاملات حل ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ میں 2012 سے مسلسل اپنے علاقے اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے متحرک رہا ہوں۔ بہت سارے مسائل دلچسپی لے کر میں نے حل بھی کرا دیے ہیں۔ میں کیلاش کمیونٹی اور چترال کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں اور اب تک جتنی مہم چلائی ہے اس پر مطمئن ہوں کہ عوام کا رجحان ہمارے منشور کے ساتھ ہے۔
صرف اقلیتی نشست ملنے سے مسائل حل نہیں ہو سکتے، لوک رحمت
لوک رحمت نے کہاکہ گزشتہ حکومت میں یہ بات خوش آئند تھی کہ اقلیتوں کی نشست پر پہلی بار کیلاش کمیونٹی کو منتخب کرلیا گیا۔ وزیر زادہ نے اپنی استطاعت کے مطابق ترقیاتی کام تو کیا لیکن قانونی و قانون سازی کے مسائل حل نہیں ہوسکے۔ جن میں ایک میرج بل بھی ہے جو ابھی التوا کا شکار ہے۔
انہوں نے کہاکہ کیلاش کمیونٹی کی شناخت کا مسئلہ ذاتی کوششوں سے بڑی حد تک حل کرایا ہے اب صرف پاسپورٹ میں کیلاش کمیونٹی کو ’دیگر‘ کے لفظ سے نکال کر الگ شناخت دلوانی ہے۔
مخصوص نشست پر جیتنے کے لیے بہت سے معاملات پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے
لوک رحمت نے مزید کہاکہ جنرل نشست سے جیت کر اسمبلی پہنچنے اور مخصوص نشستوں پر آنے میں بھی فرق ہے۔ ایک تو مخصوص نشست کے لیے سیاسی جماعتوں کی حمایت درکار ہوتی ہے جس کے لیے بہت سارے معاملات پر سمجھوتہ بھی کرنا ہوتا ہے۔
لوک رحمت نے بتایا کہ میرے منشور میں شامل ہے کہ کیلاش مذہب اور کیلاش کلچر کو محفوظ کیا جائے گا۔ خواتین کو با اختیار کرنے کے لیے اقدامات اٹھاؤں گا۔ اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کروں گا اور سیاسی میدان میں چترال کی نمائندگی کے تناسب میں اضافہ کراؤں گا۔