سائفر ہم سے خفیہ رکھا جانا تھا، ہماری حکومت گرگئی اب اس سے بڑی سازش اور کیا ہوگی، عمران خان

منگل 23 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ لو والا سائفر جنرل باجوہ کے لیے تھا اور وہ ہمیں دکھایا جانا ہی نہیں تھا وہ تو شاہ محمود قریشی کو اتفاق سے پتا چل گیا اور پھر ہماری حکومت گر گئی اب اس سے بڑی سازش اور کیا ہوگی اور اگر ایسی کوئی بات نہیں تھی تو اس سائفر پر پھر ڈی مارش کیوں کیا گیا۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا سائفر نہیں آیا اور جس دن اس پر ڈی مارش بھیجا گیا اس دن بات پبلک ہو گئی حالاں کہ سائفر کا خفیہ رہنا باجوہ اور ڈونلڈ لو دونوں کے ہی مفاد میں تھا۔

عمران خان نے کہا کہ ایک دھمکی آتی ہے اور اس پر عمل درآمد شروع ہو جاتا ہے اور حکومت گر جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا کو پتا چل جاتا کہ ڈونلڈ لو نے دھمکی دی تو اس کی نوکری چلی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلیجنس بیورو کی رپورٹس تھیں کہ راجہ ریاض اور باقی سب امریکی سفارت خانے جاتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ارشد شریف نے پورا پروگرام تیار کیا ہوا تھا کہ کون کون امریکی سفارت خانے کس وقت گیا۔

’ہماری حکومت کو بتائے بغیر ہمارے ہی تحت حسین حقانی کو 35 ہزار ڈالر میں ہائر کیا گیا‘

عمران خان نے کہا کہ باجوہ نے امریکا میں حسین حقانی کو ہائر کیا اور اس کی ہائرنگ ہماری ہی حکومت کے تحت ہوئی تھی لیکن ہمیں پتا ہی نہیں تھا اور پھر بعد میں ہمیں پتا چلا کہ ہماری ہی حکومت کی طرف سے حقانی کو 35 ہزار ڈالرز دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ حسین حقانی سے ٹوئٹ کروایا گیا کہ عمران امریکا مخالف جبکہ باجوہ امریکا کے حق میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج میں کوئی جمہوریت نہیں ہوتی اور بس ایک ارمی چیف ہی فوج کی پالیسی ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کا اور نواز شریف کا معاملہ الگ ہے کیوں کہ نواز شریف اور مریم نااہل ہوئے تھے جبکہ شہباز شریف کو باجوہ کی مکمل حمایت حاصل تھی۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان کے جلسوں میں کوئی نہیں آرہا اور ان کی ساری انتخابی مہم لد چکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا انہیں ڈر ہے کہ کہیں ن لیگ انتخابات سے ہی نہ بھاگ جائے۔

’صوبائی حکومتیں جنرل باجوہ کے کہنے پر گرائیں لیکن انہوں نے پھر انتخابات ہی نہیں کرائے‘

پنجاب اور خیبرپختونخوا کہ حکومتوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’ہمیں باجوہ نے کہا اپنی صوبائی حکومتیں گرا دو لیکن پھر انہوں نے الیکشن ہی نہیں کروائے‘۔

انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی جیل میں رہ چکے ہیں اور انہیں پتا ہے کہ ہمارے خلاف سب کچھ اسٹیبلشمنٹ کروا رہی ہے۔

چودری نثار کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ وہ ان کے 50 سال پرانے دوست ہیں جنہیں اپریل 2018 میں پی ٹی ائی میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی لیکن وہ بھی چوہدری نثار ہی ہیں  اور جانتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے ساتھ الحاق کی بات کریں گے تو ویگو ڈالا پہنچ جائے گا۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ ازادی کی تحریک ہے کیوں کہ وہ ہمیں غلام بنانا چاہتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ جیل میں رہنے کو عبادت سمجھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp