بھارت کا دورہ کرنیوالی برطانوی کرکٹ ٹیم میں شامل پاکستانی نژاد اسپنر شعیب بشیر جمعرات کو حیدرآباد میں شروع ہونیوالے ٹیسٹ میچ سے باہر ہوگئے ہیں، کیونکہ بروقت بھارتی ویزا نہ ملنے کے باعث انہیں ابوظہبی سے وطن واپس روانہ کردیا گیا ہے۔
20 سال کی عمر میں انگلینڈ کی سینئر ٹیم کے ساتھ اپنے پہلے دورے پر، شعیب بشیر اپنے پاکستانی ورثے کی بدولت وہ تازہ ترین کرکٹر بن گئے ہیں جنہیں ہندوستان جاتے ہوئے ویزا میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس سے قبل معین علی اور ثاقب محمود بھی ماضی میں اپنے دورہ بھارت کے موقع پر اسی نوعیت کے تجربے سے گزر چکے ہیں، اسی طرح پاکستانی نژاد آسٹریلوی اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ کے ساتھ بھی گزشتہ سال اپنی ٹیم کے ٹیسٹ دورے سے قبل ایسا ہی سلوک روا رکھا گیا تھا۔
Rohit Sharma said "I feel for Shoaib Bashir. Unfortunately, I don't sit in the Visa office to give you more details but I hope he gets it quickly"
Shameful really! An Indian captain has to answer it but @BCCI & @JayShah are silent 🇮🇳👎🏼👎🏼 #INDvsENG @englandcricket pic.twitter.com/t924P4L7Zr
— Farid Khan (@_FaridKhan) January 24, 2024
سرے میں پیدا ہونے والے شعیب بشیر کے حوالے سے انگلینڈ کا خیال تھا کہ انہیں ابوظہبی میں ٹیم کے پری سیریز کیمپ کے دوران مطلوبہ بھارتی ویزا مل جائے گا مگر اس کے برعکس اب انہیں وطن واپس لوٹنا پڑا ہے، جہاں آئندہ ویک اینڈ تک اپنے برطانوی پاسپورٹ پر بھارتی ویزے کا حصول ان کا نظرثانی شدہ ہدف ہوگا۔
بھارت کیخلاف 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے آغاز سے قبل، انگلیںڈ کے کپتان بین اسٹوکس کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم کا مقصد بھارت کے ہوم گراؤنڈ پر اس کی 11 سالہ ناقابل شکست برتری کا خاتمہ ہے، شعیب بشیر کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت کپتان انہیں یہ خاص طور پر مایوس کن لگتا ہے کہ ایک کھلاڑی کو منتخب کیا گیا اور وہ ویزا کے مسائل کی وجہ سے ہمارے ساتھ نہیں ہے۔
’ہم نے دسمبر کے وسط میں اپنے اس اسکواڈ کا اعلان کیا تھا اور بشیر یہاں آنے کے لیے خود کو بغیر ویزا کے پاتا ہے، میں نہیں چاہتا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم میں رہتے ہوئے اس قسم کی صورتحال اس کا پہلا تجربہ ہو، مجھے اس سے ہمدردی ہے لیکن وہ اس تجربے سے گزرنے والے پہلے کرکٹر نہیں، میں نے ایسے بہت کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلا ہے جنہیں اس نوعیت کے مسائل کا سامنا تھا۔‘
ادھر حیدرآباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بھارتی کپتان روہت شرما کا کہنا تھا کہ وہ شعیب بشیر کے بارے میں محسوس کرسکتے ہیں مگر بدقسمتی سے وہ ویزا آفس میں نہیں بیٹھتے کہ مزید تفصیل فراہم کرسکیں۔ ’۔۔۔لیکن مجھے امید ہے کہ انہیں جلد ویزا مل جائے گا۔‘
سمرسیٹ کی جانب سے کھیلنے والے شعیب بشیر نے اگرچہ اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں صرف 6 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں لیکن انگلینڈ کی تیاریوں کے دوران اور گزشتہ سال کے آخر میں ابوظہبی میں برطانوی تربیتی کیمپ میں شامل یہ پاکستانی نژاد آف اسپنر اپنی کارکردگی سے متاثر کرنے کے بعد انگلینڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے کے لیے پرجوش تھے۔
لیکن 11 دسمبر کو اپنے ویزا کے لیے درخواست دینے کے باوجود انگلینڈ کی ہندوستان کا دورہ کرنیوالی ٹیم کے ہر رکن کی درخواست بروقت منظور کرلی گئی لیکن شعیب بشیر کو ابوظہبی سے وطن واپس آنا پڑا ہے، جہاں انہیں مزید کاغذی کارروائی کا سامنا ہے، ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کے مطابق توقع کی جاتی ہے کہ ہندوستان اپنے ویزے کے اجراء کے عمل میں برطانوی شہریوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کرے گا۔