جمعیت علمائے اسلام کے اہم رہنما کو انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا

بدھ 24 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار عبدالحفیظ لونی کو الیکشن لڑنے سے روک دیا ہے۔

چیف جسٹس آف سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے جمیت علمائے اسلام کے امیدوار عبدالحفیظ لونی کی الیکشن ٹربیونل اور بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے ان کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت عبدالحفیظ لونی کے وکیل نے کہا کہ میرا مؤکل نیب کرپشن کیس میں سزا یافتہ ہے، اس کی سزا پوری ہوچکی ہے، اس لیے الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ آپ کا موکل صرف 2 سال اور 2 ماہ جیل میں رہا، نیب کورٹ نے آپ کے موکل کو 10 سال کی سزا اور 5 کروڑ روپے جرمانہ کیا، 8 سال تک آپ کا موکل پے رول پر جیل سے باہر رہا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 5 کروڑ کا جرمانہ ادا نہیں کیا گیا، ایسے لوگ بلوچستان کے عوام کی نمائندگی نہ کریں، الیکشن نہ لڑیں، گھر بیٹھے الیکشن میں آپ کا خرچہ ہوگا۔
دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ 5کروڑ کا جرمانہ ادا نہ کرنے پر درخواست گزارکی جائیداد ضبط ہونی چاہیے۔

سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل اور بلوچستان ہائیکورٹ کا عبدالحفیظ لون کے کاغذات مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما عبدالحفیظ لون نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 252 سے الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

الیکشن ٹربیونل نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے، جس پر انہوں نے بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کیا تاہم بلوچتان ہائیکورٹ نے بھی الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp