پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام نے موقع دیا تو اقتدار میں آ کر ملک کی ترقی پر توجہ دیں گے، کسی کو سیاسی قیدی نہیں بنائیں گے، نواز شریف اقتدار میں آئے تو کسان بھائیوں کے لیے ایسا شاندار پیکج دیں گے جس سے ان شا اللہ یہ مٹی سونا اگلے گی۔
مزید پڑھیں
جمعرات کو منڈی بہاؤلدین میں مسلم لیگ ن کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں پی کے ایل آئی بنایا گیا جہاں گردوں اور جگر کی پیوند کاری ہوتی ہے۔ ستمبر 2014 میں چینی صدر کا دورہ پاکستان لانگ مارچ کی وجہ سے مؤخر ہوا، دھرنوں نے ملک کی ترقی کے قیمتی سال ضائع کیے، سانحہ اے پی ایس ہوا تو دھرنا ختم کرایا گیا۔
سابقہ حکومت نے ملکی زراعت کو ’پیلا ‘ کر دیا
انہوں نے کہا کہ 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی ، آپ کے ٹیوب ویل نہیں چلتے تھے، سابقہ حکومت نے ملک کی زراعت کو ’پیلا‘ کر دیا تھا۔ قوم نے دیکھا کہ ملک جب اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا تو 2017 میں چینی سرمایہ کاری اور سعودی عرب کی مالی امداد اور پاکستان کے اپنے وسائل سے نواز شریف نے ملک میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی ملک کے حوالے کی، تب ملک سے اندھیرے ختم ہوگئے، زراعت ہری ہو گئی۔
ملک کی ترقی کی مخالف سوچ نے نواز شریف کا تختہ الٹا
شہباز شریف نے کہا کہ ’ آپ نے دیکھا کہ اس کے بعد اندھیرے میں ڈوبے سکول، کالجز اور یونیورسٹیوں میں دوبارہ سے بلب جلنے لگے، نواز شریف نے قابلیت کی بنیاد پر لاکھوں بچوں اور بچیوں کو تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے لیپ ٹاپس دیے۔ ٹیوب ویلوں میں پانی آنا شروع ہو گیا، سڑکیں چلنا شروع ہو گئیں، وہ لوگ جو ملک کی ترقی نہیں چاہتے تھے پھر کیا ہوا کہ ترقی کے دشمنوں نے 2017 میں نواز شریف کا تختہ الٹ دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ وہی عمران خان نیازی تھا، جو اس وقت کہتا تھا کہ یہ نواز شریف بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ نہیں، انہیں رشوت دے رہا ہے پھر اس نے انہی نوجوانوں کو ساتھ لے کر لانگ مارچ شروع کیا، میں نے اس وقت کہا تھا کہ ہم بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ نہیں تو کیا ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف دے دیں ، پھر سب نے دیکھا 9 مئی کا واقعہ ہوا، پورے پاکستان کے خلاف سازش کی گئی اور نوجوانوں کو کیسے غلط راستے پر لے جایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جنوبی پنجاب میں دانش سکولوں کا آغاز کیا، وہاں یتیم بچوں اور بچیوں کو تعلیم مفت دی جا رہی ہے، انہیں اپنے والدین کا نعم البدل مل گیا ہے۔
نواز شریف نے پاکستان میں اسپتالوں میں مفت علاج متعارف کرایا، بچوں اور بچیوں میں فنی مہارتوں کو اجاگر کرنے کا پروگرام شروع کیا۔
ہم نے 10 لاکھ ٹن گندم کا بندوبست کیا، اس کے لیے سستی کھاد دی، نواز شریف نے بجلی سے چلنی والے ٹیوب ویلوں کو سستی بجلی مہیا کی، نواز شریف نے ملک میں سڑکوں کا جال بچھا دیا، انہوں نے کہا کہ آج منڈی بہاؤالدین والو دیکھو ’پکیاں سڑکاں تے سوکھے پینڈے‘ ہیں کہ نہیں ہیں؟ ۔
نواز شریف نے اسپتال بنائے اور عوام کو مفت ادویات دیں
شہباز شریف نے کہا کہ ملک دشمنوں کو نواز شریف کی جانب سے ملک کو ترقی کی جانب لے جانے کا یہ سلسلہ ایک آنکھ نہ بہایا اور اس کا تختہ الٹ دیا۔ دل پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ کیا نواز شریف کے دور میں نئے اسپتال نہیں بنائے گئے؟، کیا اسپتالوں میں مفت ادویات نہیں دی گئیں؟ یہ سب ملک دشمنوں کو پسند نہیں آیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اب آپ سے وعدہ ہے کہ نواز شریف 8 فروری کے بعد ترقی کا یہ سلسلہ ایک بار پھر شروع کریں گے۔ ہم دیہاتوں اور قصبے کو پھر ترقی سے سجائیں گے۔ ہم اپنے نوجوانوں کو چھوٹے زرعی قرضے دیں گے، ان کے لیے چھوٹی چھوٹی فیکٹریاں لگائیں گے، ایک وقت آئے گا کہ آپ زرعی مصنوعات دوبئی اور دیگر ممالک میں برآمد کریں گے۔
ہم لاکھوں بچوں اور بچیوں کو آئی ٹی کی تعلیم دلائیں گے، تاکہ وہ اپنے بوڑھے ماں باپ کا سہارا بنیں اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔ زراعت کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، نواز شریف ایک شاندار کستان پیکج دیں گے ، سستی کھاد دیں گے، خوشحال کسان پروگرام کا آغاز ہو گا تو یہ مٹی سونا اگلے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، ہمیں موقع ملا تو پھر وہی تاریخ دہرائیں گے، ہماری توجہ ملک کی ترقی پر ہو گی، کسی کو سیاسی قیدی نہیں بنائیں گے۔
نواز شریف نے ملک کی جو خدمت کی وہ سب آپ کے سامنے ہے، اگر نواز شریف کو دوبارہ موقع دیا تو منڈی بہاؤالدین والو! آپ کو زرعی یونیورسٹی دیں گے، یہاں پر ایسے اسپتال قائم کریں گے جس میں علاج کی ہر سہولت موجود ہو گی، آپ کو اپنا علاج کروانے کے لیے کہیں اور نہیں جانا پڑے گا۔