آزاد اُمیدواروں کے پاکستان پیپلز پارٹی سے رابطے ہیں، فنڈنگ بھی مل رہی ہے، رانا ثنا اللہ

جمعرات 25 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن نے مرکزی رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےکہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتیں جمہوریت کی دعویدار تو ہیں لیکن ان میں جمہوریت بہت کم ہے، پنجاب میں پی ٹی آئی کا کوئی ووٹ بینک نہیں، ن لیگ فیصل آباد کی 10 سیٹوں میں سے 8 پر یقینی کامیابی حاصل کرے گی۔

جمعرات کو ایک ٹی وی انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ ن نے مرکزی رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ فیصل آباد کے قومی اسمبلی کے  10 حلقوں میں سے 8 حلقوں میں سے ہمیں مکمل یقین ہے کہ ہم بھاری اکثریت سے جیت رہے ہیں باقی 2 حلقوں میں مقابلہ ہو گا۔  ان حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف کا ووٹ نہیں ہے۔

ہتیھار اٹھا کر ریاست پر چڑھ دوڑنے والوں کے لیے قانون میں کوئی جگہ نہیں

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک سیاسی کارکن کو اگر ملک کا آئین احتجاج کی اجازت دیتا ہے تو اس کی کچھ حدود بھی ہیں، جن کو اگر وہ عبور کرے گا تو یقیناً اسے پھر قانون کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ اگر کوئی آدمی ہتھیار اٹھا کر ریاست پر چڑ دوڑے اور پھر یہ بھی مطالبہ کرے کہ مجھے احتجاج کی اجازت اور تحفظ بھی دیا جائے تو ایسا یقیناً ممکن نہیں ہو سکتا۔ پی ٹی آئی نے 9 مئی کو جو بھی کیا وہ کسی کے یا ہمارے کہنے پر نہیں کیا۔

پی ٹی آئی آج بھی 9 مئی کی جگہ کھڑی ہے

جو ٹولہ عمران خان کے کہنے پر ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھا کر اسے نقصان پہنچائے گا، اس کے خلاف کارروائی تو ہو گی۔ جو لوگ اس ٹولے کا حصہ رہے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، ایسا نہیں ہے کہ سبھی کے خلاف ایسا ہو رہا ہے، کیا عمران خان اور اس کے ساتھیوں نے اپنی غلطی تسلیم کی؟ حتیٰ کہ جن لوگوں نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی، پی ٹی آئی نے ان لوگوں کو ٹکٹ تک جاری نہیں کیے، اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ پی ٹی آئی وہاں ہی کھڑی ہے جہاں  9 مئی کی شام کو کھڑی تھی۔

پی ٹی آئی کے ساتھ اینٹی امریکا ووٹر ہے

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب میں پی پی آئی کا ووٹر نہیں ہے، اس وقت اینٹی امریکا ووٹر پی ٹی آئی کے ساتھ ہے، لیکن اس کی بنیاد صرف سائفر ہے۔

رانا ثنا اللہ سے پوچھا گیا کہ کیا جماعت اسلامی کے علاوہ دیگر جماعتوں کا انٹر پارٹی الیکشن کروانے کا طریقہ کار درست ہے تو رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 4 سال تک جس جماعت کو الیکشن کمیشن کہےکہ وہ انٹر پارٹی الیکشن کروائے اور پھر اگر وہ ایسا نہ کرے اور کرے بھی تو اپنے ان انتخابات کو کسی بھی طریقے سے ثابت نہ کر سکے تو پھر اس کے خلاف بھی تو کارروائی آئین اور قانون کے مطابق ضروری ہو جاتی ہے۔

جمہوریت کی دعویدار جماعتوں میں جمہوریت نہیں ہے

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو انٹرا پارٹی الیکشن ہر حال میں کروانے چاہییں اور یقیناً یہ الیکشن درست بھی ہونے چاہییں۔ سابق وزیر داخلہ نے تسلیم کیا کہ ہماری سیاسی جماعتوں کے بارے میں درست کہا جا رہاہے کہ یہ جماعتیں جمہوریت کی دعویدار تو ہیں لیکن ان کے اندر جمہوریت کم ہے۔ جماعتوں کو ریگولیٹ اور ڈیموکریٹ کرنے کے لیے آئینی اداروں کی جانب سے سختی ہونا چاہیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی آزاد امیدواروں کو فنڈنگ کر رہی ہے

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آزاد امیدوار کس جماعت میں جا رہے ہیں اس کا انہیں برائے راست علم تو نہیں ہے تاہم خیال ہے اور کچھ اطلاعات بھی ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور آزاد امیدواروں کے درمیان رابطے بھی ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی ان میں سے بعض کی مالی معاونت بھی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ان آزاد امیدواروں نے پیپلز پارٹی کو یقین دہانیاں بھی کرا دی ہیں کہ وہ جیت کر ان کے ساتھ ملنے کے لیے تیار ہیں اور دیکھا جا رہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری بھی بڑے دھڑلے سے کہہ رہے ہیں کہ وہ آزاد امیدواروں کو ساتھ ملا کر حکومت بنائیں گے۔

پی ٹی آئی کا 99 فیصد ووٹ جو پی پی پی کا تھا واپس پیپلز پارٹی کو ہی منتقل ہو گا

ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک سیاسی کارکن کے طور پر میرا تجزیہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے ووٹرز کا اپنا ایک مزاج ہے، میں سمجھتا ہوں کے ماضی میں پیپلز پارٹی کا 99 فیصد ووٹ پی ٹی آئی کی طرف منتقل ہو ا ہے اور اب وہ ووٹ پی ایم ایل این کے خلاف ہی ہے، اگر اس ووٹ بینک کو بلاول بھٹو متاثر کرنا چاہتا ہے تو پھر یقیناً اسے مسلم لیگ ن کے خلاف ہی بات کرنا ہو گی تب وہ ووٹر پیپلزپارٹی کی جانب واپس منتقل ہو سکتا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ بلاول بھٹو کو سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کرنے کا حق ہے اور اگر وہ خود کو سمجھتا ہے کہ وہ نواز شریف یا پی ایم ایل این کا متبادل ہو سکتا ہے تو یہ اس کا حق ہے، اب ووٹر بلاول بھٹو پر یقین کرتا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ 8 فروری کو ہی ہوگا۔

ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایک آدھ سیٹ کے علاوہ لاہور شہر سے مسلم لیگ ن ساری سیٹیں جیتے گی۔ میاں نواز شریف کے آنے سے لاہور واپس پی ایم ایل این کے پاس آ جائے گا۔ لاہور میں اب بھی پاکستان مسلم لیگ ن کا ووٹ زیادہ ہے۔

16ماہ کی حکومت کا مسلم لیگ ن کو سیاسی نقصان ہوا

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 16 ماہ کی حکومت میں ہونے والی مہنگائی کا الزام پاکستان مسلم لیگ پر نہیں عائد کیا جاسکتا ہم نے یہ مہنگائی نہیں کی، یہ مسلم لیگ ن کے خلاف محض ایک پروپیگنڈا ہے۔ ڈیفالٹ کا خطرہ 16 ماہ میں نہیں ہوا، یہ ساری چیزین 4 سال سے جاری تھیں، تاہم ان 16 ماہ میں ن لیگ کو سیاسی طور پر نقصان ضرور ہوا ہے۔ خود سوچیں کہ اگر عمران خان ملک پر مسلط رہتا تو اس ملک کے ساتھ کیا ہونے والا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp