سائفر کیس: نامزد ملزمان کا گواہوں پر حق جرح ختم کرنے کی استدعا، فیصلہ محفوظ

جمعہ 26 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں وکلاء صفائی کی گواہوں پر جرح میں تاخیر اور عدم دلچسپی اور دو مرتبہ مہلت کے باوجود پیش نہ ہونے پر حق جرح ختم کرنے سے متعلق اسپیشل پروسیکیوٹرز کے دلائل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کی سماعت کے موقع پر گواہوں پر جرح کے لیے ملزمان کے سینئر وکلاء صفائی عدالت میں پیش نہ ہو سکے تاہم ان کے معاون قمر عنایت راجہ اور خالد یوسف موجود تھے۔

عدالتی استفسار پر اسپیشل پروسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے بتایا کہ ملزمان کے وکلا کو عدالت نے پیشی کے لیے دو مرتبہ مہلت دی اگر وکلا صفائی روز التوا لیں گے تو ہمیں کس بات کی سزا ہے کہ روزانہ صبح صبح آجائیں، بعض گواہ جرح کے لیے دبئی سے آئے ہوئے ہیں۔

اسپیشل پروسیکیوٹر کے مطابق وہ روزانہ عدالت میں پیش ہوتے ہیں، معاون وکلا آج بھی التوا کی درخواست دائر کر رہے ہیں، پتا نہیں سینئر کونسل کب آئیں گے، وکلاء صفائی جرح کرنے سے کتراتے اور تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں، ملزمان کی جانب سے معاون وکیل نے کہا کہ سینئر کونسل سکندر ذوالقرنین کے دانت کی سرجری ہے، ایسا معاملہ نہیں کہ ہم جان بوجھ کر التوا مانگ رہے ہیں۔

اس موقع پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین بولے؛ آپ 3 مرتبہ پہلے بھی التوا لے چکے کوئی ایک وکیل تو اج حاضر ہوتا یہ سارے سرکاری ملازمین ہیں کچھ بیرون ملک سے جرح کے لیے آئے بیٹھے ہیں، میں بطور جج صبح 9 بجے سے بیٹھا ہوں اب بہت ہو گیا، ملزمان خود بھی جرح کر سکتے ہیں ملزمان نے فیملی سے ملاقات اور وکلاء سے مشاورت کے لیے وقت مانگا جو عدالت نے دیا۔

جج کا کہنا تھا کہ وکلاء صفائی نے جرح کے لیے التوا مانگا تو عدالت نے وہ بھی دیا، اب آپ ایک لمبی تاریخ لینا چاہتے ہیں، وہ کس بنیاد پر دیں، صبح میڈیا، پبلک اور پروسیکیوٹر آ جاتے ہیں، آپ دیر سے آتے ہیں، سب انتظار کرتے رہتے ہیں، اسپیشل پروسیکیوٹر بولے؛ عدالت اپنے آرڈر میں پہلے بھی تحریر کرا چکی ہے کہ وکلاء صفائی جرح سے گریز کر رہے ہیں۔

اسپیشل پروسیکیوٹر ذوالفقارعباس نقوی کا کہنا تھا کہ  16 جنوری کو جرح ہونا تھی، متحدہ عرب امارات سے سفیر جرح کے لیے آئے ہوئے ہیں لیکن وکلاء صفائی لاہور اور اسلام اباد سے نہیں آئے، انہوں نے وکلاء صفائی کا گواہوں کے بیانات پر جرح کا حق ختم کرنے کی استدعا کی۔

عدالت نے اسپیشل پروسیکیوٹر کے دلائل پر ملزمان کے معاون وکلا کو مہلت دیتے ہوئے کہا کہ آپ ساڑھے 12 بجے تک وکلا کو بلائیں ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا، انہوں نے معاون وکلاء کو آخری عدالتی فیصلہ پڑھنے کی ہدایت بھی کی۔

پروسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کے وکلاء صفائی جان بوجھ کر معاملہ لٹکا رہے ہیں اپ قانون کے مطابق فیصلہ کریں گواہ روزانہ یہاں موجود ہوتے ہیں،

ملزمان کے سینئر وکلاء کے معاون وکیل نے کہا کہ عدالت میں سابق وزیراعظم اور وزیر خارجہ کا ٹرائل جاری ہے اور ہمیں ابھی تک جرح کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئی ہیں، جس پر پروسیکیوٹر رضوان عباسی بولے؛ وہ جس جوش سے بات کر رہے ہیں اسی جوش کے ساتھ گواہوں پر جرح بھی کر لیں۔

عدالت نے وکلاء صفائی کو پیش ہونے کے لیے دو مرتبہ کی مہلت ختم ہونے پر استغاثے کی جانب سے نامزد ملزمان کا گواہوں پر حق جرح ختم کرنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp