اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ، 3فوجی ہلاک، 25 زخمی، امریکا کا ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں پر الزام

اتوار 28 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اردن میں ڈرون کی مدد سے امریکی فوجی اڈے  پر کیے جانے والے ایک فضائی حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور  متعدد  زخمی ہوگئے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی حکام نے اس حملے میں  3 فوجی اہلکاروں کے ہلاک اور  25 فوجی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

فائل فوٹو

امریکی حکام کے مطابق یہ فضائی حملہ  شامی سرحد کے قریب واقع اردن میں امریکی فوجی اڈے پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ یہ  ڈرون حملہ عراق اور شام میں متحرک ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں نے کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے ڈرون شامی حدود سے لانچ کیے جانے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے تحقیات کا آغاز کر دیا ہے۔

یونائیٹڈ اسٹیٹ آف امریکا کی سینٹرل کمانڈ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے حملے میں 3 اہلکاروں کی ہلاکت اور 25 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

اس واقعے کے بعد وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے سے متعلق معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں، تاہم ہمیں علم ہے کہ یہ حملہ عراق اور شام میں متحرک  ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں نے کیا ہے۔

خطہ میں امریکا پر یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب فلسطین بالخصوص غزہ اسرائیلی فوجیوں کے نشانے پر ہے اور اسرائیلی حکومت کو وائٹ ہاؤس کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ خطے میں پیدا ہونے والے حالیہ بحران میں یہ کسی بھی امریکی تنصیب پر یہ پہلا حملہ ہے۔

فائل فوٹو

واضح رہے کہ 5 نومبر 2016 کو بھی اردن ہی میں اردنی سیکیورٹی فورسز نے فضائیہ کے ایک مرکز پر گولیوں کے تبادلے میں امریکا کے 3 فوجی تربیت کاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp