سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کو مزید مقدمات میں گرفتارکرنے سے روک دیا ہے۔
پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی متعدد مقدمات میں گرفتاریوں کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ 2 نومبر 2023 کی پولیس رپورٹ کے مطابق حلیم عادل شیخ 21 مقدمات میں نامزد ہیں، بتایا جائے مزید کتنے مقدمات درج کئے گئے ہیں؟
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ انور منصور خان نے عدالت کو بتایا کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف مجموعی طور پر 21 مقدمات درج ہیں۔
حلیم عادل شیخ کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عدالت تین بار حلیم عادل شیخ بار نئے مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک چکی ہیں، ایک مقدمے میں ضمانت حاصل کرتے ہیں کسی دوسرے میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔
وکیل انور منصور خان نے کہا کہ میں نے بحیثیت وکیل 40 ,45 سالہ زندگی میں نہیں دیکھا جس طرح اب ہورہا ہے، پولیس اس حد تک چلی جائے گی سوچ بھی نہیں سکتے، انہوں نے کہا کہ وہ آئی جی سندھ اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
عدالت نے پولیس کو حلیم عادل شیخ کو مزید مقدمات میں گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو کسی بھی نئے مقدمے یا چالان میں نامزد نہ کیا جائے، عدالت نے حکم نامے کی کاپی آئی جی سندھ، جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی ارسال کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے حلیم عادل شیخ کے ساتھ سیکیورٹی اہلکار مقرر کرنے کی درخواست پر بھی محکمہ داخلہ سے جواب طلب کرلیا ہے۔