جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفیٰ دینے سے ثابت ہوا دال میں کچھ کالا ہے، نوازشریف کی مستعفی جج پر تنقید

پیر 29 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مجھے وزارت عظمیٰ سے نکالنے والے ایک ایک کر چلے گئے اور اب 8 ماہ بعد چیف جسٹس بننے والا جج اعجاز الاحسن بھی استعفیٰ دے کر چلا گیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔

انار کلی لاہور میں مسلم لیگ ن کے انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ میں سرخرو اور بے قصور ثابت ہوا اور مجھے سزا دینے والے چلے گئے، جس جج نے استعفیٰ دیا ہے اسے مانیٹرنگ جج بنایا گیا تھا تاکہ مجھے جلدی سزا مل سکے۔

انہوں نے کہاکہ مجھے سزا دینے والے تو چلے گئے مگر آج نوازشریف آپ کے سامنے کھڑا ہے۔

نوازشریف نے کہاکہ ہم اقتدار میں آکر عوام کو مشکلات سے نکالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ میں جب اقتدار میں تھا تو لوگوں کے گھروں میں سکون تھا۔

قائد ن لیگ نے کہاکہ ہمارے دور میں خاندان اسکون سے زندگی گزار رہے تھے، مہنگائی کا نام و نشان نہیں تھا لیکن آج تو روٹی بھی 20 روپے کی ہے۔

انہں نے کہاکہ اس زمانے کو واپس لانا ہے جس میں روٹی 4 روپے کی ملتی تھی۔

نواز شریف نے کہاکہ ہم نے سبز پاسپورٹ کی عزت کرانی ہے، ملک کو خوددار بنانا ہے اور یہی میرا ایجنڈا ہے اور اسے پورا کریں گے۔

نوازشریف نے کہاکہ ہم نے نوجوانوں کو باعزت روزگار دینا ہے۔ اگر میری چھٹی نہ کرائی جاتی تو ملک میں بیروزگاری نہ ہوتی۔ اس لیے عوام مسلم لیگ ن کا ساتھ دیں تاکہ وہ دور واپس آ سکے۔ کیونکہ ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں اب مزید کھانے کی کوئی طاقت اور ہمت نہیں ہے۔

ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں، مریم نواز

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن نوازشریف نے کہاکہ ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں۔

مریم نواز نے کہاکہ اس حلقے کا ہر کارکن نوازشریف ہے، ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔

چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہاکہ 8 فروری کو کوئی گھر میں نہ بیٹھے اور مسلم لیگ ن کو ووٹ دے کیونکہ ایک ایک ووٹ ملک کی ترقی کے لیے اہم ہے۔

’یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں‘

مریم نوازشریف نے اپنے خطاب کے دوران نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ سب گلیاں اور بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں۔ ’آپ کی نااہلی کے بعد کلثوم نواز نے الیکشن میں حصہ لیا تو میں نے انتخابی مہم چلائی تھی اور کامیابی حاصل کی‘۔

چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہاکہ 2013 میں بھی نوازشریف جب الیکشن لڑ رہے تھے تو اس حلقے میں انتخابی مہم کی ذمہ داری مجھ پر تھی۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا اور اس کے بعد جب کلثوم نواز انتخاب لڑ رہی تھیں تو ساری ریاست ایک طرف اور کلثوم نواز ایک طرف تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp