سپریم کورٹ نے ایک اور پی ٹی آئی رہنما کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی

منگل 30 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے رہنما تحریک انصاف ملک عمر فاروق کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے، اظہر صدیق اور رانا جواد کی انتخابی عزر داری مسترد کردی۔

سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے رہنما تحریک انصاف ملک عمر فاروق کی انتخابی عزداری پر سماعت کی۔

لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن ٹربیونل نے تحریک انصاف کے رہنما ملک عمر فاروق نے قومی اسمبلی کے حلقے 99 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ 107 فیصل آباد کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جو منظور کردی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملک عمر فاروق کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے حلقہ این اے 105 ٹوبہ ٹیک سنگھ اور پی پی 234وہاڑی کے امیدواروں کی درخواستیں خارج کردی ہیں۔

درخواستگزاروں نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف سپریم کورٹ رجوع کیا تھا، جس پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ وہاڑی میں پولنگ کے لیے بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں، انتخابات کیلٸے 1500ٹن خصوصی پیپر امپورٹ کیا ہے، عام انتخابات  کے لیے خصوصی بیلٹ پیپر تیار کیے ہیں، 17ہزارسے زائد امیدواروں کے نام بیلٹ پیپرز میں شامل ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اظہر صدیق اور رانا جواد کی انتخابی عزر داریوں کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے درخواست گزاروں سے استفسار کیا کہ ہائی کورٹ نے 13جنوری کو حکم دیا آپ 26جنوری کو سپریم کورٹ آئے ہیں، ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اتنی تاخیر سے سپریم کورٹ کیوں آئے؟
وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ ’ مجھے تصدیق شدہ حکمنامہ 19جنوری کو ملا۔‘ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اب تو بیلٹ پیپرز بھی چھپ چکے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی پی 234وہاڑی بارے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھا ہے اور درخواست گزار اظہر صدیق کی اپیل مسترد کر دی۔

چیف جسٹس کا درخواستگزار این اے105کے امیدوار سے استفسار کیا کہ کیا آپ کی دہری شہریت ہے؟ درخواستگزار رانا جواد نے جواب میں کہا کہ انہوں نے دہری شہریت چھوڑ دی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ شہریت چھوڑنے کا کوئی ریکارڈ دکھائیں؟ جس پر وہ کوئی ریکارڈ نہ دکھا سکے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کچھ عرصہ پاکستان میں گزاریں اور لوگوں کے مسائل سمجھیں۔ عدالت نے این اے 105 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے امیدوار رانا جواد کی الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی مسترد کردی۔

فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ملتوی

سپریم کورٹ نے سندھ ڈٰیموکریٹک الائنس کے رہنما ذوالفقار مرزا اور ان کی زوجہ فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیلوں پر سماعت سندھ ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے تک ملتوی کردی ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست گزار ساجد علی کی اپیل پر سماعت کی۔ درخواست گزار ساجد علی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اپنایا کہ فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا بنک ڈیفالٹر ہیں، ریٹرننگ افسر اور ٹربیونل نے فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے، سندھ ہائیکورٹ نے فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کو انتخابات لڑنے کی اجازت دی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بغیر کیسے سپریم کورٹ کیسے آپ کو سن لے؟ انتخابات سے 7 روز قبل کیسے کسی کو الیکشن لڑنے سے روک دیں۔

عدالت نے کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آںے تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ این اے 222 بدین، پی ایس 70 اور 71 سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما ذولفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا کے مخالف فریق سجاد علی نے ان کے کاغذات نامزدگی چیلنج کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp