کراچی میں عام انتخابات 2024 کے حوالے سے پاکستان انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کراچی (پی آئی ڈی کے ) کے تحت نیشنل میوزیم میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
مزید پڑھیں
پی آئی ڈی کراچی کے زیر اہتمام ’ نئی حکومت کے لیے چیلنجز اور روڈ میپ‘کے عنوان سے منعقدہ اس سیمینار میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سیمینار میں معروف صحافی اور شاعر محمود شام اور مظہر عباس نے بھی شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہمارا کسی سے اختلاف یا اتفاق کرنے کا ارادہ نہیں ہے، تاہم ہمارے انتخابی نظام میں نقائص موجود ہیں۔
سوچ لیا تھا الیکشن ہر حال میں کروائیں گے
انہوں نے کہا کہ تمام خامیوں کے باوجود بھی انتخابی عمل جاری رہنا چاہیے، لوگ کہتے تھے کہ الیکشن نہیں ہوں گے لیکن سردی ہو یا آندھی ہم نے سوچ لیا تھا کہ الیکشن کروانے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سات دسمبر 1989 کو ہونے والے الیکشن میں آج کی نسبت کئی زیادہ سردی تھی مگر الیکشن پھر بھی کروائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی حکومتوں کے حوالے سے آئین میں تو لکھ دیا لیکن سیاسی پارٹیاں اس نظام کی حامی نہیں، وہ بلدیاتی نظام کو نہیں چاہتیں۔
جمہوریت کی بات کرتے ہیں لیکن سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہیں
انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے اس ملک میں انتخابات میں اشرافیہ ہی حصہ لیتی ہے، ہمارے ملک میں جمہوریت کی بہت بات ہوتی ہے مگر اس پر عمل نہیں ہوتا اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہماری سیاسی پارٹیوں میں ہی جمہوریت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کبھی کسی سیاسی پارٹی نے علاقے کے کارکنان سے پوچھا کہ ٹکٹ کس کو دینا ہے، عام انتخابات میں لگ رہا ہے بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں۔
عام انتخابات منصفانہ تو نہیں، فیصلہ کن ضرور ہوں گے، محمود شام
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی اور شاعر محمود شام نے کہا کہ الیکشن سے ایک ہفتہ قبل عام انتخابات کے تناظر میں سیمینار کا انعقاد خوش آئند بات ہے، یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر ہونا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں سے فیصلے بھی اجلت میں کیے گئے، اس مرتبہ عام انتخابات منصفانہ تو نہیں فیصلہ کن ضرور ہوں گے۔
ملک کو جو اسٹیبلشمنٹ سے بحران پیدا ہوا وہ آسانی سے پورا نہیں ہو گا۔ قومی سیاسی پارٹیز کو علاقائی پارٹیوں سے بات کرنی پڑتی ہے، علاقائی پارٹیاں مسائل پیدا کرتی ہیں۔
الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہے، مظہر عباس
سینیئر صحافی مظہر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ جتنے الیکشن میں نے دیکھے ہیں مجھے کسی پر اعتبار نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ سیلیکشن کیا ہے الیکشن نہیں۔آنے والی حکومت وہ وہی چیلنجز در پیش ہیں جو پہلے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کے پاس نیا کچھ نہیں ہے، وہ ہی پرانے حربے کسی کو اٹھا لو اس کو بند کروادو، کسی کے پاس کوئی منشور نہیں ہے، منشور میں صرف نعرے ہیں عوام کے لیے کچھ نہیں ہے۔