پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نوازشریف چوتھی بار وزیراعظم بننے کا تاثر دے رہے ہیں لیکن 8 فروری کو ان کو ایسا جواب ملنے والا ہے کہ آئندہ ایسی غلطی نہیں کریں گے۔
جیکب آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن نے اس وقت کے اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کے ساتھ مل کر اپنی مرضی کی نگراں حکومت بنوائی اور انہی کے ساتھ مل کر یہ اب ایسا تاثر بھی دے رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنا ہمارے کے لیے کوئی نئی بات نہیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ سیاسی اختلاف کو دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کسی آمر کی تلاش میں ہے، جنرل ضیاالحق کا ساتھ دینے کے بعد پاکستان کے عوام نے آج تک اس جماعت کو تسلیم نہیں کیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ کچھ جماعتیں لسانیت اور کچھ مذہب کی بنیاد پر سیاست کر رہی ہیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں تقسیم کی سیاست نہ ہو۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں ایسے انتخابات ہوں جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے کیونکہ کب تک ایسا ہوتا رہے گا۔
ہم 10 نکاتی ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکالیں گے
انہوں نے مزید کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت بنی تو ہم 10 نکاتی معاشی معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔ مہنگائی، غربت اور بیروزگاری اس وقت بڑے چیلنجز ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کے وسائل کے اندر رہتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کا پلان بنایا ہوا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ اشرافیہ کی سبسڈی ختم کر کے یہ رقم پاکستان کے عوام پر خرچ کی جائے۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم وفاق سے 17 وزارتیں ختم کر کے سالانہ 300 ارب روپے براہِ راست غریب عوام پر خرچ کریں گے، اس کے علاوہ اشرافیہ کو ملنے والی 1500 ارب روپے کی سبسڈی کا بھی خاتمہ کریں گے۔
ایران کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ ہم غربت کا مقابلہ کرنے کے لیے بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام میں اضافہ کریں گے، اس کے علاوہ خواتین کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہاکہ ہم چاہتے ہیں پاک ایران گیس پائپ لائن مکمل ہو۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔